ای وی ایم
Election Commission on EVM: الیکشن کمیشن نے آج مہاراشٹرا اور جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کیا۔ اس دوران تمام ریاستوں کے ضمنی انتخابات کی تاریخوں کا بھی اعلان کیا گیا۔ الیکشن کمیشن نے تاریخوں کے اعلان کے درمیان ای وی ایم پر بڑا بیان دیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے کیا کہا؟
الیکشن کمیشن نے کہا کہ ای وی ایم میں کوئی خرابی نہیں ہے۔ ای وی ایم مکمل طور پر محفوظ ہے۔ پولنگ ایجنٹ کے دستخط بھی ای وی ایم کی بیٹری پر ہوں گے۔ ای وی ایم 3 لیئر سیکورٹی کے تحت ہوں گے۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ ای وی ایم میں واحد استعمال کی بیٹریاں ہوتی ہیں۔ ای وی ایم میں موبائل کی طرح بیٹریاں نہیں ہوتی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ اپوزیشن ای وی ایم میں بے ضابطگیوں کو لے کر کئی بار بیانات دے چکا ہے۔ ایسے میں الیکشن کمیشن نے پہلے ہی ای وی ایم کو لے کر سب کچھ واضح کر دیا ہے۔
مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں کب ہیں الیکشن؟
الیکشن کمیشن نے مہاراشٹرا اور جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کر دیا ہے۔ مہاراشٹر میں 20 نومبر کو انتخابات ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی 23 نومبر کو ہوگی۔ مہاراشٹر میں ایک ہی مرحلے میں انتخابات ہوں گے۔ وہیں جھارکھنڈ میں 13 اور 20 نومبر کو ووٹنگ ہوگی اور نتائج 23 نومبر کو ہی آئیں گے۔ جھارکھنڈ میں دو مرحلوں میں انتخابات ہوں گے۔
چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کہا کہ مہاراشٹر میں 9 کروڑ 63 لاکھ ووٹر ہوں گے۔ یہاں 5 کروڑ مرد ووٹر ہیں۔ یہاں ایک لاکھ پولنگ بوتھ پر ووٹنگ ہوگی۔ مہاراشٹر میں ہر بوتھ پر تقریباً 960 ووٹر ہوں گے۔ راجیو نے بتایا کہ جھارکھنڈ میں 2 کروڑ 60 لاکھ ووٹر ہیں۔ یہاں 1 کروڑ 31 لاکھ مرد ووٹر اور 1 کروڑ 29 لاکھ خواتین ووٹرز ہیں۔ جھارکھنڈ میں 29 ہزار 526 بوتھس پر ووٹنگ ہوگی۔ جھارکھنڈ میں ہر بوتھ پر 881 ووٹر ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں- Maharashtra Assembly Election 2024: مہاراشٹر میں 20 نومبر کو ایک ہی مرحلہ میں ہوگی ووٹنگ ، 23 نومبر کو نتائج کا اعلان
آپ کو بتاتے چلیں کہ مہاراشٹر میں اسمبلی کی کل 288 سیٹیں ہیں، جن میں سے اکثریت کے لیے 145 سیٹیں درکار ہیں۔ 2019 کے انتخابات میں بی جے پی کو 105، شیوسینا کو 56، این سی پی کو 54، کانگریس کو 44 اور دیگر کو 29 سیٹیں ملی تھیں۔ جھارکھنڈ میں اسمبلی کی 81 سیٹیں ہیں۔ پچھلے انتخابات میں، جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) نے 30 سیٹیں جیتی تھیں اور بی جے پی نے 25 سیٹیں جیتی تھیں، جب کہ 26 سیٹیں دوسری پارٹیوں کو گئی تھیں۔ انتخابات میں جے ایم ایم سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری تھی۔
-بھارت ایکسپریس