آر ایس ایس کی سرگرمیوں میں شامل ہونے والے سرکاری ملازمین پر پابندی ہٹانے کا فیصلہ قابل تعریف: سنیل امبیکر
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ نے مرکز کی مودی حکومت کے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کی سرگرمیوں میں حصہ لینے والے سرکاری ملازمین پر سے پابندی ہٹانے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ آر ایس ایس ملک کی تعمیر نو اور سماج کی خدمت میں لگاتار مصروف ہے۔ گزشتہ 99 سال اور حکومت کا موجودہ فیصلہ ہندوستان کے جمہوری نظام کو مضبوط کرنے والا ہے۔
سنیل امبیکر نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے آل انڈیا پبلسٹی چیف سنیل امبیکر نے حکومت کے فیصلے کے بارے میں ایک بیان جاری کیا اور کہا، “راشٹریہ سویم سیوک سنگھ پچھلے 99 سالوں سے مسلسل ملک کی تعمیر نو اور سماج کی خدمت میں مصروف ہے۔ قومی سلامتی، اتحاد و یکجہتی اور قدرتی آفات کے وقت سماج کو ساتھ لے کر چلنے میں سنگھ کے تعاون کی وجہ سے وقتاً فوقتاً ملک کی مختلف قسم کی قیادتوں نے سنگھ کے کردار کی تعریف کی ہے۔
پابندیاں سیاسی مفادات کی وجہ سے لگائی گئیں
امبیکر نے مزید کہا، “اپنے سیاسی مفادات کی وجہ سے اس وقت کی حکومت نے بے بنیاد طور پر سرکاری ملازمین پر سنگھ جیسی تعمیری تنظیم کی سرگرمیوں میں حصہ لینے پر پابندی لگا دی تھی۔ حکومت کا موجودہ فیصلہ مناسب ہے اور ہندوستان کے جمہوری نظام کو مضبوط کرنے والا ہے۔
مرکزی حکومت نے پابندی ہٹا لی
آپ کو بتاتے چلیں کہ حکومت ہند کی وزارت داخلہ نے ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے سرکاری ملازمین پر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کی سرگرمیوں میں حصہ لینے پر عائد پابندی ہٹا دی ہے۔
مرکزی حکومت نے 1966، 1970 اور 1980 میں اس وقت کی حکومتوں کے جاری کردہ احکامات میں ترمیم کی ہے، جس میں سرکاری ملازمین پر آر ایس ایس کی شاخوں اور اس کی دیگر سرگرمیوں میں شامل ہونے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
بھارت ایکسپریس