Bharat Express

Delhi Liquor Policy Case: کورٹ نے سنجے سنگھ کو 27 اکتوبر تک عدالتی تحویل میں بھیجا، یہ دہلی ایکسائز پالیسی کا معاملہ ہے

10 اکتوبر کو عدالت نے دہلی شراب پالیسی معاملے میں گرفتار سنجے سنگھ کی ای ڈی کی تحویل میں 13 اکتوبر تک توسیع کر دی تھی۔ حراست کی مدت ختم ہونے کے بعد انہیں آج دوبارہ عدالت میں پیش کیا گیا۔ دراصل ای ڈی نے الزام لگایا ہے کہ دہلی ایکسائز پالیسی میں بے ضابطگیاں ہوئی ہیں۔

عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر سنجے سنگھ۔ (فائل فوٹو)

عدالت نے دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو 27 اکتوبر تک عدالتی حراست میں بھیج دیا۔ حراست کی سماعت کے دوران دوائیوں کے لیے علیحدہ درخواست دائر کی گئی کیونکہ سنگھ ذیابیطس کا مریض ہیں۔

10 اکتوبر کو عدالت نے دہلی شراب پالیسی معاملے میں گرفتار سنجے سنگھ کی ای ڈی کی تحویل میں 13 اکتوبر تک توسیع کر دی تھی۔ حراست کی مدت ختم ہونے کے بعد انہیں آج دوبارہ عدالت میں پیش کیا گیا۔ دراصل ای ڈی نے الزام لگایا ہے کہ دہلی ایکسائز پالیسی میں بے ضابطگیاں ہوئی ہیں۔

معاملہ دہلی ہائی کورٹ تک پہنچا

اس پورے معاملے میں سنجے سنگھ نے اپنی گرفتاری کے خلاف دہلی ہائی کورٹ سے بھی رجوع کیا ہے۔ سنگھ کے وکیل نے چیف جسٹس ستیش چندر شرما اور جسٹس سنجیو نرولا کی بنچ سے فوری سماعت کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ای ڈی نے انہیں گرفتاری کے لیے مناسب بنیاد نہیں دی ہے۔

ای ڈی نے عام آدمی پارٹی کے  لیڈر سنجے سنگھ کو (4 اکتوبر) کو ان کی سرکاری رہائش گاہ پر کئی گھنٹے کے چھاپے کے بعد گرفتار کیا تھا۔ اگلے دن یعنی 5 اکتوبر کو راؤس ایونیو کورٹ نے انہیں پانچ دنوں کے لیے ای ڈی کی تحویل میں بھیج دیا۔ اس دوران مرکزی تفتیشی ایجنسی نے دعویٰ کیا تھا کہ مبینہ طور پر کچھ ڈیلرز کو فائدہ پہنچانے کے لیے رشوت لی گئی تھی۔

عام آدمی پارٹی کے لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو بھی دہلی شراب پالیسی کیس میں پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ دہلی حکومت نے ایکسائز پالیسی کو 17 نومبر 2021 کو لاگو کیا تھا لیکن بے ضابطگیوں کے الزامات کے درمیان ستمبر 2022 کے آخر میں اسے واپس لے لیا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read