ہندوستانی فوج۔ (فائل فوٹو)
کانگریس لیڈر انیل کمار یادو منڈی نے فوج میں کمی کو لے کر مرکزی حکومت سے سوال کیا تھا۔ اس سوال کے جواب میں وزارت دفاع نے قومی سلامتی کا حوالہ دیتے ہوئے مسلح افواج میں فوجیوں کی کمی سے متعلق ڈیٹا شیئر کرنے سے انکار کردیا۔
وزیر مملکت برائے دفاع سنجے سیٹھ نے پیر (5 اگست 2024) کو راجیہ سبھا میں اس بارے میں ایک تحریری جواب دیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ کانگریس لیڈر کی طرف سے مانگی گئی معلومات قومی سلامتی سے متعلق ایک حساس معاملہ ہے اور اس طرح کے ڈیٹا کو ظاہر کرنا قومی مفاد میں نہیں ہوگا۔
2023 میں فوج کی کتنی آسامیاں خالی تھیں؟
13 مارچ 2023 کو، اجے بھٹ، اس وقت کی وزارت دفاع میں وزیر مملکت نے بتایا کہ، 10 مارچ 2023 تک، فوج میں افسروں کی 8,070 آسامیاں اور جونیئر کمیشنڈ آفیسرز (JCOs) اور دیگر رینک (JCOs) میں 127,673 آسامیاں خالی تھیں۔ ORs)۔ اس کے علاوہ، انہوں نے بتایا کہ یکم جنوری 2023 سے 10 مارچ 2023 کے درمیان 613 افسروں کی پوسٹیں اور 19,065 JCO/OR آسامیاں بھری گئیں۔
بھرتی سے متعلق پالیسی میں حالیہ تبدیلی 14 جون 2022 کو اگنی پتھ اسکیم کے آغاز کے بعد آئی ہے۔ اگنی پتھ اسکیم کے تحت، فوجیوں کو چار سال کی مدت کے لیے بھرتی کیا جاتا ہے، جس میں سال 2026 تک زیادہ سے زیادہ 1.75 لاکھ اہلکاروں کو بھرتی کیا جائے گا۔
کانگریس کو نشانہ بنایا، سنگین الزامات لگائے
کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر وزیر اعظم نریندر مودی کو ٹیگ کرتے ہوئےانہوں نے مرکزی حکومت پر فوج میں فوجیوں کی کمی کے بارے میں معلومات چھپانے کا الزام لگاتے ہوئے تنقید کی۔
کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے بتایا کہ حکومت نے پہلے بھی اس طرح کے اعداد و شمار کا انکشاف کیا تھا اور اب یہ طریقہ اچانک کیوں بدل گیا ہے۔ مارچ 2023 میں فراہم کردہ اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اس وقت فوج میں 1.55 لاکھ سے زیادہ عہدے خالی تھے۔
بھارت ایکسپریس۔