علامتی تصویر
بدھ (17 اپریل 2024) کی شام جموں و کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں ایک دہشت گردانہ حملہ ہوا۔ اس حملے میں ایک غیر مقامی مزدور اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے اس کی تصدیق کی ہے۔ مقتول کی شناخت بہار کے رہنے والے راجہ شاہ کے طور پر ہوئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق دہشت گردوں نے راجہ شاہ پر قریب سے فائرنگ کی تھی۔ حملے کے دوران انہیں دو گولیاں لگیں۔ ایک گولی اس کی گردن میں لگی جبکہ دوسری اس کے پیٹ میں لگی۔ اسے زخمی حالت میں فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا لیکن وہ وہاں جانبر نہ ہو سکے۔
غلام نبی آزاد نے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی۔
جس علاقے کو دہشت گردوں نے نشانہ بنایا تھا اس کو فی الحال گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔ سیکیورٹی فورسز اس وقت حملہ آوروں کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن کر رہی ہیں۔ دریں اثنا، جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) کے سربراہ غلام نبی آزاد نے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام (دہشت گردانہ سرگرمیاں) بند ہونی چاہئیں۔ لوگ امن چاہتے ہیں لیکن دہشت گرد امن نہیں چاہتے۔ ہمیں اس کے خلاف متحد ہونا ہوگا۔
جموں و کشمیر کے اننت ناگ میں دو مشتبہ دہشت گرد گرفتاردریں اثنا، فوج کے حوالے سے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے اطلاع دی کہ بدھ کو اننت ناگ سے دو مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔ دونوں کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا ہے۔ سری نگر میں فوج کی چنار کور نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں کہا دو مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے ایک ہتھیار، ایک دستی بم اور دیگر مواد برآمد کر لیا گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔