Bharat Express

SC refuses to transfer trial in 2015 cash-for-vote case: تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کو بڑی راحت، ووٹ کے بدلے کیش کیس میں توہین عدالت سے متعلق کارروائی بند

یہ معاملہ 31 مئی 2015 کا ہے۔ اس وقت انسداد بدعنوانی بیورو نے ریونت ریڈی کو قانون ساز کونسل کے انتخابات میں ٹی ڈی پی امیدوار ویم نریندر ریڈی کی حمایت کے لیے نامزد ایم ایل اے ایلوس اسٹیفنسن کو 50 لاکھ روپے کی رشوت دینے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ ریونت ریڈی اس وقت ٹی ڈی پی میں تھے۔

وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کو بڑی راحت

سپریم کورٹ نے معافی مانگنے کے بعد تلنگانہ کے چیف منسٹر ریونت ریڈی کے خلاف کیش فار ووٹ اسکام کیس میں توہین عدالت کی کارروائی کو بند کرنے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس بی آر گاوائی کی سربراہی میں بنچ نے کہا کہ تمام آئینی عہدیداروں کو ایک دوسرے کا باہمی احترام کرنا چاہئے۔ پچھلی سماعت میں عدالت نے کے کویتا کی ضمانت پر ریونت ریڈی کے بیان پر وضاحت طلب کی تھی۔

کیس کی سماعت کے دوران درخواست گزار کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا تھا کہ اے سی بی اور محکمہ پراسیکیوشن وزیر اعلیٰ کے ساتھ ہیں۔ ایسے میں نچلی عدالت میں منصفانہ سماعت ممکن نہیں ہے، اس لیے ہم نے اس کیس کو ریاست سے باہر مدھیہ پردیش منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ گزشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے کویتا کی ضمانت پر ریڈی کے بیان پر سخت برہمی کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ اگر آپ سپریم کورٹ کا احترام نہیں کرتے تو کیس کو کہیں اور لے جائیں۔ یہ بھی کہا گیا کہ کیس کی منتقلی کا معاملہ کھلا رکھیں گے۔

کیس کی سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ ریونتی ریڈی مسلسل عدالت کے بارے میں تبصرہ کر رہے ہیں۔ یہ عرضی گنٹا کانڈلا جگدیش ریڈی اور دیگر تین افراد کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ آزادانہ اور منصفانہ سماعت کے لیے ضروری ہے کہ کیس کو تلنگانہ سے بھوپال منتقل کیا جائے۔ درخواست گزاروں میں سابق ڈپٹی چیف منسٹر اور سابق وزیر تلنگانہ شامل ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ریڈی اس وقت اہم ملزم ہیں، ریاست تلنگانہ کے چیف منسٹر ہیں، جن کے خلاف 88 فوجداری مقدمات زیر التوا ہیں۔ ان حالات میں ملزم کا استغاثہ پر براہ راست کنٹرول ہے، اس لیے یہ سمجھا جاتا ہے کہ آزادانہ اور منصفانہ ٹرائل کا کوئی امکان نہیں ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ معاملہ 31 مئی 2015 کا ہے۔ اس وقت انسداد بدعنوانی بیورو نے ریونت ریڈی کو قانون ساز کونسل کے انتخابات میں ٹی ڈی پی امیدوار ویم نریندر ریڈی کی حمایت کے لیے نامزد ایم ایل اے ایلوس اسٹیفنسن کو 50 لاکھ روپے کی رشوت دینے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ ریونت ریڈی اس وقت ٹی ڈی پی میں تھے۔ ریونت ریڈی کے علاوہ اے سی بی نے کچھ اور لوگوں کو بھی گرفتار کیا تھا۔ بعد ازاں ان سب کو ضمانت مل گئی۔ اے سی بی کو اس معاملے میں آڈیو اور ویڈیو ثبوت بھی ملے ہیں۔ اے سی بی نے اپنی چارج شیٹ میں الزامات کو ثابت کرنے والے یہ آڈیو اور ویڈیو ثبوت شامل کیے ہیں۔