سید عبدالکریم ٹنڈا کوعدالت سے بڑی راحت ملی ہے۔ 1993 سیریل بم دھماکہ معاملے میں اجمیرکی ٹاڈا کورٹ نے عبدالکریم ٹنڈا کوبری کیا ہے۔ اس کے علاوہ دو ملزمین عرفان اورحمیدالدین کوعمرقید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اجمیرکی ٹاڈا کورٹ نے 1993 کے سیریل بم دھماکہ معاملے میں عبدالکریم ٹنڈا کو بری کردیا ہے۔ حالانکہ عدالت نے دوملزمین محمد عرفان اورحمیدالدین کو عمرقید کی سزا سنائی ہے۔ اس سے قبل انہیں سیریل بم دھماکہ معاملے میں ماسٹرمائنڈ قراردیا جا رہا تھا اورانہیں 2013 میں گرفتارکیا گیا تھا۔
عبدالکریم ٹنڈا کے خلاف شتابدی ایکسپریس ٹرین میں سیریل بم دھماکہ کا معاملہ میں سال 2014 سے سماعت ہو رہی تھی۔ اس معاملے میں ڈاکٹرمحمد جلیس انصاری سمیت تقریباً 17 افراد کو گرفتارکیا گیا تھا اورانہیں ملزم بنایا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ ایودھیا میں بابری مسجد انہدام کے بعد 1993 میں کوٹہ، لکھنؤ، کانپور، حیدرآباد، سورت اور ممبئی کی ٹرینوں میں سیریل بم دھماکے ہوئے تھے اورانہی معاملوں میں عبدالکریم ٹنڈا کو بھی ملزم بنایا گیا تھا۔ سرکاری وکیل کا کہنا ہے کہ عبدالکریم ٹنڈا کوکس بنیاد پربری کیا گیا ہے، اس پرفیصلہ دیکھنے کے بعد تبصرہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ بابری مسجد شہادت کی پہلی برسی پرراجدھانی ایکسپریس ٹرین میں سیریل بم دھماکہ کا حادثہ ہوا تھا۔ معاملے میں سبھی جانچ ایجنسیوں نے تحقیق کی۔ سی بی آئی افسر نے ڈاکٹر محمد جلیس انصاری سمیت تقریباً 17 ملزمین کو گرفتارکرکے چارج شیٹ داخل کی تھی۔ پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ سماعت کے دوران ملزم ڈاکٹرجلیس کا ساتھی عمران عبوری ضمانت پررہا ہونے کے بعد فرارہوگیا تھا۔ اس سے عمران کے علاوہ باقی کے خلاف الگ سے سماعت ہوئی۔
کون ہیں عبدالکریم ٹنڈا؟
ممبئی بم بلاسٹ معاملے میں ملزم بنائے جانے سے پہلے عبدالکریم ٹنڈا نے ڈاکٹر جلیس انصاری کے ساتھ مل کر ممبئی میں مسلم طبقے کے لئے کام کرنے کی غرض سے ایک تنظیم اصلاح المسلمین کا قیام کیا تھا۔ وسطی دہلی کے دریا گنج میں چھتہ لال میاں علاقے میں ایک غریب فیملی میں پیدا ہوئے عبدالکریم ٹنڈا اپنے آبائی گاؤں اترپردیش کے غازی آباد میں پلکھوا گاؤں کے بازار خرد علاقے میں کارپینٹر (بڑھئی) کا کام کرتے تھے۔ وہ اپنے والد کی مدد کرتے تھے۔
-بھارت ایکسپریس