سپریم کورٹ
- نئی دہلی، 7 نومبر (بھارت ایکسپریس): سپریم کورٹ نے تعلیم اور سرکاری ملازمتوں میں معاشی طور پر کمزور طبقے (EWS) کے لوگوں کے لیے 10 فیصد ریزرویشن کو منظوری دے دی ہے۔ سپریم کورٹ نے پیر کو 103ویں آئینی ترمیم کے جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر اپنا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے غریب اونچی ذاتوں کے لیے 10 فیصد کوٹے کو برقرار رکھا۔ عدالت نے کہا کہ اس کوٹہ سے آئین کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔ اس سے قبل عدالت نے معاملے کی سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
سپریم کورٹ کے پانچ ججوں پر مشتمل بینچ نے آئین کے 103ویں ترمیمی ایکٹ 2019 کی درستگی کو برقرار رکھا۔ جس میں جنرل زمرہ کے لیے 10 فیصد EWS ریزرویشن فراہم کیا گیا ہے۔ تین ججوں نے ایکٹ کو برقرار رکھنے کی حمایت کی جبکہ دو ججوں نے اختلاف کیا۔
جسٹس دنیش مہیشوری، جسٹس بیلا ایم ترویدی اور جسٹس جے بی پاردی والا نے عام زمرے کے معاشی طور پر کمزور طبقات کے لیے 10 فیصد ریزرویشن کے حق میں فیصلہ دیا۔ دوسری طرف سی جی آئی یو یو للت اور جسٹس ایس رویندر بھٹ نے اس سے اتفاق نہیں کیا۔