Bharat Express

SC rejects the petition demanding to declare ‘Taj Mahal’ as world heritage: سپریم کورٹ نے ’تاج محل‘ سمیت کئی تاریخی یادگاروں کو عالمی ورثہ قرار دینے کا مطالبہ کرنے والی عرضی کو کیا مسترد

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ آگرہ کو ہیریٹیج سائٹ قرار دینے کی ضرورت ہے کیونکہ اس کی تاریخ 1000 سال سے زیادہ کی ہے اور بہت سی تاریخی یادگاروں کو محفوظ کرنے کی ضرورت ہے۔ آگرہ کو عالمی ثقافتی ورثہ قرار دینے کی عرضی کو درست ثابت کرنے کے لیے وقت مانگا گیا، لیکن سپریم کورٹ نے درخواست مسترد کر دی۔

تاج محل

سپریم کورٹ نے تاج محل سمیت کئی تاریخی یادگاروں کو عالمی ورثہ قرار دینے کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ جسٹس ابھے ایس اوکا اور جسٹس آگسٹن جارج مسیح کی بنچ نے درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کسی شہر کو عالمی ثقافتی ورثہ کیسے قرار دیا جا سکتا ہے۔ عدالت نے درخواست گزار سے کہا کہ آپ بتائیں عالمی ثقافتی ورثہ قرار دینے کی شق کہاں ہے؟

ہم اس میں کچھ نہیں کر سکتے: عدالت

کسی شہر کو عالمی ثقافتی ورثہ قرار دینے کے کیا فوائد ہیں؟ کیا عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیے جانے کے بعد شہر صاف ستھرا ہو جائے گا؟ آپ نے ہمیں اس بارے میں کچھ نہیں بتایا کہ اس سے شہر کو کس طرح مدد ملے گی۔ عدالت نے کہا کہ ہم اس میں کچھ نہیں کر سکتے۔

آگرہ کو ہیریٹیج سائٹ قرار دینے کی ضرورت

حالانکہ، درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ آگرہ کو ہیریٹیج سائٹ قرار دینے کی ضرورت ہے کیونکہ اس کی تاریخ 1000 سال سے زیادہ کی ہے اور بہت سی تاریخی یادگاروں کو محفوظ کرنے کی ضرورت ہے۔ آگرہ کو عالمی ثقافتی ورثہ قرار دینے کی عرضی کو درست ثابت کرنے کے لیے وقت مانگا گیا، لیکن سپریم کورٹ نے درخواست مسترد کر دی۔

بھارت ایکسپریس۔