بڑھا مسلم اور یادو افسران کو ہٹانے کا معاملہ! یوگی حکومت کی شکایت الیکشن کمیشن سے کرے گی ایس پی
UP By-election 2024: اتر پردیش میں 10 اسمبلی سیٹوں کے ضمنی انتخابات سے پہلے افسران کے تبادلوں کا معاملہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ حال ہی میں سماج وادی پارٹی نے دعویٰ کیا تھا کہ جن 10 سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے ہیں وہاں سے مسلم اور یادو عہدیداروں کو ہٹایا جا رہا ہے۔ تاہم ایس پی کے اس دعوے پر بھارتیہ جنتا پارٹی نے کہا تھا کہ ٹرانسفر حکومت کا صحیح اور معمول کا کام ہے۔ ہماری حکومت کسی قسم کی تفریق نہیں کرتی۔
اب سماج وادی پارٹی کے جنرل سکریٹری اور راجیہ سبھا کے رکن پروفیسر رام گوپال یادو اور راجیہ سبھا کے رکن جاوید خان اس معاملے کو لے کر بدھ کو الیکشن کمیشن آف انڈیا سے ملاقات کریں گے۔ ایس پی کا دو رکنی وفد الیکشن کمیشن آف انڈیا کے حکام سے ملاقات کرے گا اور اتر پردیش کی یوگی حکومت کے خلاف شکایت درج کرائے گا۔
ایس پی پہلے بھی دے چکی ہے میمورنڈم
ایس پی کا الزام ہے کہ ریاستی حکومت ہر مسلمان اور یادو افسر کو ضمنی انتخابی حلقوں سے ہٹا رہی ہے۔ ایس پی کا یہ بھی الزام ہے کہ بی ایل او کو بھی تبدیل کیا جا رہا ہے۔ وہ ایسے تمام تبادلوں کی فہرست الیکشن کمیشن آف انڈیا کو پیش کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں- Rashid Enjineer: راشد انجینئر کی درخواست ضمانت پر عدالت نے محفوظ رکھا فیصلہ،جانئیے آج کی سماعت میں کیا ہوا؟
اس سے پہلے 16 اگست کو ایس پی کی یوپی یونٹ کے صدر شیام لال پال نے ایک میمورنڈم دیا تھا۔ میمورنڈم میں پال کی جانب سے کہا گیا کہ ‘ضمنی انتخاب سے قبل ذات اور مذہب کی بنیاد پر بی ایل او اور سپروائزر کی تبدیلی غیر جمہوری، غیر آئینی اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد پر سوالیہ نشان ہے۔ سماج وادی پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ مذکورہ شکایت کا فوری نوٹس لیا جائے اور تحقیقات کرائی جائے، قصوروار افسران اور ملازمین کو سزا دی جائے اور پارٹی کو تحقیقاتی رپورٹ اور کی گئی کارروائی سے آگاہ کیا جائے۔
-بھارت ایکسپریس