Bharat Express

Sonam Wangchuk Climate Fast: لداخ میں 20 دنوں سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے سونم وانگچک نے کہا، ‘ابھی تک حکومت کی جانب سے ایک لفظ بھی نہیں کہا گیا

سونم وانگچک نے بتایا کہ وہ صرف پانی اور نمک کا استعمال کر رہے ہیں ۔ انہوں نے اپنی مہم کا نام کلائمیٹ فاسٹ رکھا ہے۔ سونم وانگچک کی حمایت میں لوگوں کی بڑی تعداد بھی بھوک ہڑتال پر ہیں۔

سماجی کارکن اور ماہر ماحولیات سونم وانگچک چھٹے شیڈول کے تحت لداخ کو ریاست کا درجہ دینے اور آئینی تحفظات کا مطالبہ کرتے ہوئے گزشتہ 20 دنوں سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔ پیر (25 مارچ) کو انہوں نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سے ابھی تک ایک لفظ بھی نہیں کہا گیا  ہے۔

سونم وانگچک نے بتایا کہ وہ صرف پانی اور نمک کا استعمال کر رہے ہیں ۔ انہوں نے اپنی مہم کا نام کلائمیٹ فاسٹ رکھا ہے۔ سونم وانگچک کی حمایت میں لوگوں کی بڑی تعداد بھی بھوک ہڑتال پر ہیں۔ وانگچک اپنی بھوک ہڑتال کے دوران سوشل میڈیا پر روزانہ اپ ڈیٹس دے رہے ہیں۔

‘جمہوریت کے لیے بہت غیر معمولی’

پیر (25 مارچ) کو، سونم وانگچک نے اپنے آفیشل پر پوسٹ کیا۔ میرے ساتھ 3000 ہزار لوگ بھوک ہڑتال پر ہیں لیکن آج تک حکومت نے ایک لفظ بھی نہیں کہا ۔ جمہوریت کے لیے بہت ہی غیر معمولی بات ہے… جب 90 فیصد آبادی لیڈروں کو ان کے وعدے یاد دلانے کے لیے باہر نکل آئی ہے اور سینکڑوں لوگ 20 دن سے بھوک ہڑتال پر ہیں، لیکن ہم ملک بھر میں عوامی حمایت سے بہت متاثر ہوئے ہیں۔

ملک، لیڈروں اور عوام پر سے اعتماد نہیں کھویا – سونم وانگچک

سونم وانگچک نے ایک ویڈیو بھی پوسٹ کی ہے، جس میں بڑی تعداد میں لوگ بیٹھے نظر آ رہے ہیں۔ ویڈیو میں سونم وانگچک نے بتایا کہ وہ بہت تھکاوٹ محسوس کر رہے ہیں، 20 دنوں سے بھوک ہڑتال کی وجہ سے ایسا محسوس ہونا فطری ہے۔

سونم وانگچک نے مین اسٹریم میڈیا پر تنقید کی۔

سونم وانگچک نے کہا، “جہاں تک سیاست دانوں اور مین اسٹریم میڈیا کا تعلق ہے، جو جمہوریت کے ستونوں کی طرح ہیں، مجھے یقین ہے کہ ان کا ضمیر انہیں رات کو سونے نہیں دے گا، انہیں یہ احساس دلائے گا کہ وہ لداخ کے ساتھ کیا کر رہے ہیں۔” . میں صرف آپ سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ملک کے شہریوں کا، عام بے اختیار شہریوں کا، جو لداخ کے لیے ایسا سہارا بنے اور جو میڈیا بن کر ہمارے پیغام کو ملک کے ہر شہری تک پہنچایا۔

سونم وانگچک نے وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور صدر سے امید ظاہر کی۔

سونم وانگچک نے کہا، ’’مجھے یقین ہے کہ یہ بات ہمارے وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور معزز صدر تک بھی پہنچے گی اور مجھے اب بھی یقین ہے کہ وہ جلد ہی سمجھ جائیں گے اور انصاف کریں گے۔‘‘ آج میں اتنا ہی کہہ سکتا ہوں۔ آپ کا بہت بہت شکریہ اور جئے ہند۔” ویڈیو کے آخر میں ہولی کی مبارکباد بھی دی گئی ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ حال ہی میں اپیکس باڈی آف لداخ (ABL) لیہہ (ABL) اور کارگل ڈیموکریٹک الائنس کے درمیان دہلی میں مرکزی وزارت داخلہ کے ساتھ بات چیت کا کوئی حل نہیں نکلا، جس کے بعد سونم وانگچوک نے بھوک ہڑتال شروع کردی۔ اتوار (24 مارچ) کی صبح کے ڈی اے نے اپنے حامیوں کے ساتھ کرگل کے حسینی پارک میں بھوک ہڑتال شروع کی۔

 بھارت ایکسپریس۔

Also Read