لوک سبھا انتخابات 2024 کے نتائج 4 جون کو آ چکے ہیں۔ ایودھیا سیٹ پر بی جے پی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ یہاں سے ایس پی امیدوار اودھیش پرساد جیت گئے ہیں۔ انہیں 5,54,289 ووٹ ملے جبکہ بی جے پی امیدوار للو سنگھ کو 4,99,722 ووٹ ملے۔ ایس پی امیدوار نے 54,567 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ ایودھیا سیٹ پر بی جے پی ہار گئی ہے۔ لوگ اس معاملے کو لے کر ایودھیا کے باشندوں کے تعلق سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کر رہے ہیں۔
رام نگری ایودھیا کی فیض آباد لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے ہارنے اور ایودھیا کے لوگوں کے خلاف سوشل میڈیا پر لوگوں کی ناراضگی پوسٹس سے اب سنتوں سمیت عوام میں برہمی دکھائی دے رہی ہے۔ سنت سماج کا کہنا ہے کہ بی جے پی امیدوار للو سنگھ ایودھیا اسمبلی سے جیتے ہیں، لیکن فیض آباد لوک سبھا میں چار اور اسمبلی حلقے ہیں جہاں سے وہ ہار گئے ہیں۔ ایسے میں بی جے پی کے سینئر لیڈروں کو غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے۔
ایودھیا کے باشندوں کے خلاف پوسٹ پر دنیشچاریہ ناراض
جگت گرو رام دنیشچاریہ نے سوشل میڈیا پر ایودھیا کے لوگوں کے خلاف پوسٹ پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس قسم کی پوسٹس مناسب نہیں۔ بی جے پی کے للو سنگھ کے لیے اپنی شکست پر غور کرنا بہت ضروری ہے۔ وہ ایودھیا اسمبلی سے جیتے ہیں، لیکن فیض آباد کی دوسری اسمبلی سے کیوں ہارے؟ اس کے لیے آپ کا سوچنا اور سوچنا ضروری ہے۔ انہیں ایودھیا سے چار لاکھ سے زیادہ ووٹ ملے ہیں۔
بڑا بھکتمل مندر کے مہنت اودھیش داس کا کہنا ہے کہ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے کہ ایودھیا کے لوگوں نے 1 لاکھ 4 ہزار اور اودھیش پرساد کو 1 لاکھ 4 ہزار ووٹ ملے۔ ایودھیا کے لوگوں نے ہر ممکن کوشش کی ہے، پھر بھی کہیں نہ کہیں کچھ کمی ہے، جس کی وجہ سے ایودھیا کے لوگوں کو طعنے سننے پڑ رہے ہیں۔ مہنت اودھیش داس کا ماننا ہے کہ وی وی آئی پی نظام نے ایودھیا کے لوگوں کو دکھ پہنچایا ہے۔ رام مندر پران پرتیشٹھا کے بعد آئے دن وی آئی پی لوگ آرہے تھے، جن کی آمد کی وجہ سے راستے بند ہوگئے، عوام پریشان، اس بارے میں حکومتی انتظامیہ سے بات چیت بھی ہوئی لیکن کوئی حل نہیں نکلا۔
بھارت ایکسپریس۔