Bharat Express

Saamana Slams Shinde Government: ممبئی کو سونے کا انڈا دینے والی مرغی بنا دیا ہے’ سامنا کے اداریہ میں شندے حکومت پر طنز

مانسون مہاراشٹر میں تباہی مچا رہا ہے۔ ممبئی کی سڑکوں پر پانی بھرنے سے کئی حادثات بھی ہو رہے ہیں۔ اس معاملہ کو لے کر شیو سینا (یو بی ٹی) نے اپنے اخبار سامنا میں ایک اداریے کے ذریعے شندے حکومت پر طنز کیا ہے۔

ایکناتھ شندے گروپ کی طرف سے ادھو ٹھاکرے کے اراکین پارلیمنٹ سے متعلق بڑا دعویٰ کیا گیا ہے۔

Saamana Slams Shinde Government: مانسون مہاراشٹر میں تباہی مچا رہا ہے۔ ممبئی کی سڑکوں پر پانی بھرنے سے کئی حادثات بھی ہو رہے ہیں۔ اس معاملہ کو لے کر شیو سینا (یو بی ٹی) نے اپنے اخبار سامنا میں ایک اداریے کے ذریعے شندے حکومت پر طنز کیا ہے۔ شیو سینا (یو بی ٹی) نے ایک اداریہ میں لکھا ہے، ’’ممبئی میں پہلی موسلا دھار بارش کے بعد سے ممبئی اور ممبئی والوں نے اپنا سکون کھو دیا ہے۔ بد عنوانی کے سبب  ممبئی ڈوب گیا۔ مہاراشٹر کے دارلحکومت  میں پچھلے دو سالوں سے عوامی نمائندوں کی حکومت نہیں ہے، کوئی میئر نہیں ہے۔

اداریہ میں مزید کہا گیا ہے کہ جو افسران ملی بھگت سے من مانی طریقے سے ممبئی کا کاروبار چلا رہے ہیں انہیں لوٹ مار ہی کہا جا سکتا ہے۔ ممبئی کی قومی اور بین الاقوامی اہمیت کو کم کرنے کی کھلے عام کوششیں جاری ہیں۔ اب ممبئی کو بدصورت اور غریب بنانے اور ممبئی کی باقی ماندہ ساکھ کو خاک میں ملانے کا کام فڑنویس اتحاد حکومت کر رہی ہے۔

ممبئی کو اے ٹی ایم بنا دیا گیا ہے۔ سامنا اداریہ

شیو سینا (یو بی ٹی) کے ترجمان سامنا نے لکھا ہے کہ ممبئی کا مطلب مہاراشٹر کے 11 کروڑ لوگوں کی ماں ممبادیوی ہے، لیکن غداروں کے لیے ممبئی کا مطلب ‘اے ٹی ایم’ یا وہ مرغی ہے جو سونے کے انڈے دیتی ہے۔ بی جے پی انڈے کھا رہی ہے اور وزیر اعلیٰ نے مودی شاہ کے مشورے پر مرغی کو کاٹ کر کھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ چونکہ ممبئی میونسپل کارپوریشن میں کوئی ‘کارپوریٹر’ نہیں ہے، فی الحال میونسپل کارپوریشن بلڈروں اور ٹھیکیداروں کے کنٹرول میں ہے۔ آئے دن لوٹ مار کا نیا کیس منظر عام پر آ رہا ہے۔

اداریہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ممبئی میں میونسپل کارپوریشن کے ذریعے 400 کلومیٹر لمبی سڑکوں کے کام میں چھ ہزار کروڑ کا گھوٹالہ ہوا ہے۔ اس کام کا ٹینڈر حاصل کرنے والی پانچ کمپنیوں کے پیچھے اصل ماسٹر مائنڈ حکومت ہے،  وزیر اعلیٰ اور ان کا خاندان ہے، لیکن آپ کے ‘ای ڈی’ وغیرہ نے اس بارے میں آنکھیں موند رکھی ہیں۔ شیو سینا خسارے میں چلنے والی میونسپل کارپوریشن کو فائدے میں لے آئی۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن نے 88 ہزار کروڑ کی جمع پونجی کو محفوظ رکھا۔ یہ جائیداد صرف شیوسینا کی وجہ سے بڑھی ہے۔ اب اس 88 ہزار کروڑ کی جمع پونجی کو لوٹ کر کھانے کی سازش چل رہی ہے۔

بی ایم سی میں لوٹ مار

سامنا نے لکھا کہ ممبئی میونسپل کارپوریشن نے 52 ہزار کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا۔ اس بجٹ میں کچھ مجوزہ پروجیکٹوں کے لیے جمع رقم کو توڑ کر 15,000 کروڑ روپے استعمال کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔ عوامی نمائندوں کی حکومت نہ ہونے کی صورت میں یہ لوٹ مار عوام کے پیسے کا غبن ہے۔ ممبئی والوں کے ٹیکس کی رقم سے جمع کی گئی جمع ممبئی والوں کی ملکیت ہے۔

اداریہ میں مزید  لکھا گیا ہے کہ ’’بی جے پی تاجروں اور ٹھیکیداروں کی پارٹی ہے۔ ممبئی شہر اور ممبئی میونسپل کارپوریشن سے ان کا کوئی جذباتی رشتہ نہیں ہے’’ اس لیے وہ ممبئی کے اس طرح کے کھرچنے سے پریشان نہیں ہوتے۔ ممبئی کی سیکورٹی اور شہری سہولیات کے حوالے سے نہ تو بی جے پی اور نہ ہی اس کے اتحادی کے پاس کوئی ٹھوس پروگرام ہے۔

ممبئی کو جوشی مٹھ بننے میں زیادہ وقت نہیں لگے گا – سامنا اداریہ

اس اداریہ  میں مزید کہا گیا ہے کہ  ’’ممبئی پہلے ہی سیمنٹ کا جنگل بن چکا ہے۔ اس میں کنکریٹنگ کی وجہ سے نالوں اور گٹروں کے راستے میں رکاوٹیں پیدا ہوں گی۔ ممبئی میں پانی کے نکاسی کا  نظام برطانوی دور کا ہے اور اس پر بوجھ پڑ گیا ہے۔ اس کی وجہ سے ممبئی کو ‘جوشی مٹھ’ بننے میں زیادہ دیر نہیں لگے گی۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن میں عوامی نمائندوں کی غیر موجودگی میں سڑکوں اور نالیوں کی صفائی کی گئی لیکن پہلی ہی بارش میں ممبئی پانی میں ڈوب گیا اور لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ اب شیوسینا اقتدار میں نہیں ہے۔ یہ قاتلوں کا راج ہے تو اس کا قصور وار کون ہوگا؟

مضمون کے مطابق، “مہاراشٹر کو ممبئی 105 شہیدوں کی قربانی کی وجہ سے ملا۔ مہاراشٹر کے تمام دشمن اس ممبئی کو چھیننے کے لیے متحد ہو گئے ہیں۔ ممبئی مہاراشٹر کے ماتھے پر چمکتا ہوا ستارہ ہے۔ ممبئی مہاراشٹر کا مقدر ہے۔ اس خوش نصیبی کو ہمیشہ کے لیے برقرار رکھنے کے لیے، کل (1 جولائی) کو ایک زبردست مارچ ہوگا۔ ممبئی والوں کی یہ طاقت دیکھ کر دہلی والے بھی کانپ اٹھے۔

 بھارت ایکسپریس۔