حالیہ دنوں میں ہندوستان کے دیہی اور نیم شہری علاقوں میں میوچل فنڈ (ایم ایف) سرمایہ کاروں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ ان علاقوں کے سرمایہ کاروں نے بڑے شہروں کے لوگوں کو میوچل فنڈ اسکیموں میں سسٹمیٹک انویسٹمنٹ پلان (ایس آئی پی ) کے تحت نئے کھاتے کھولنے میں پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
B30 شہروں سے مزید سرمایہ کاری
میوچل فنڈ انڈسٹری کے اعداد و شمار کے مطابق، B30 (سب سے اوپر 30 شہروں سے باہر کے علاقوں) کے سرمایہ کاروں نے پچھلے سال فعال ایکویٹی اسکیموں میں 60% نئے (ایس آئی پی اکاؤنٹس کا حصہ ڈالا۔ اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ چھوٹے شہروں اور دیہاتوں کے لوگ بھی سرمایہ کاری کے فوائد کو سمجھنا شروع کر چکے ہیں اور میوچل فنڈز کو ایک بہتر آپشن کے طور پر غور کر رہے ہیں۔
ٹی30 اور بی30 کے معنی
میوچل فنڈ انڈسٹری سرمایہ کاروں کو دو حصوں میں تقسیم کرتی ہے:
– ٹی30 (ٹاپ 30 شہر): یہ ملک کے 30 سب سے بڑے شہر ہیں، جہاں زیادہ سے زیادہ میوچل فنڈ کی سرمایہ کاری ہوتی ہے۔
– بی30 (سب سے اوپر 30 شہروں سے آگے): ملک کا باقی حصہ، جس میں چھوٹے شہر، قصبے اور گاؤں شامل ہیں۔
چھوٹے شہروں کا رجحان کیوں بڑھ رہا ہے؟
– خواندگی اور بیداری میں اضافہ: مالیاتی تعلیم اور ڈیجیٹل سہولیات کی دستیابی کے ساتھ، دیہی علاقوں کے لوگوں نے سرمایہ کاری کے فوائد کو سمجھنا شروع کر دیا ہے۔
– سادگی اور سہولت: اب (ایس آئی پی کے ذریعے چھوٹی سرمایہ کاری کرنا آسان ہو گیا ہے۔
– تکنیکی رسائی: لوگ اسمارٹ فونز اور انٹرنیٹ کے ذریعے باآسانی میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری کرنے کے قابل ہیں۔
– پرکشش واپسی: میوچل فنڈز طویل مدت میں اچھا منافع پیش کرتے ہیں، جو ان علاقوں کے لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کر رہا ہے۔
چھوٹے سرمایہ کاروں کا بڑھتا ہوا کردار
B30 شہروں سے SIP سرمایہ کاری میں اضافہ میوچل فنڈ انڈسٹری کے لیے ایک مثبت علامت ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اب سرمایہ کاری صرف بڑے شہروں تک محدود نہیں رہی بلکہ ملک کے چھوٹے حصوں میں بھی اس کی جڑیں مضبوط ہوتی جا رہی ہیں۔
آخر میں آپ کو بتاتے چلیں کہ چھوٹے شہروں اور دیہی علاقوں کے سرمایہ کاروں کا یہ بڑھتا ہوا رجحان ملک کی مالیاتی شمولیت کی پالیسی کو کامیاب بنانے میں مددگار ثابت ہو رہا ہے۔ اس سے نہ صرف ان کی بچت کی عادت مضبوط ہو رہی ہے بلکہ وہ مالی طور پر بااختیار بھی ہیں۔
-بھارت ایکسپریس