راؤز ایونیو کورٹ
راؤز ایونیو کورٹ نے دہلی کی شراب پالیسی سے متعلق مبینہ بدعنوانی کے معاملے میں سی بی آئی کی طرف سے داخل کی گئی چارج شیٹ کا نوٹس لیا ہے۔ راؤز ایونیو کورٹ کی خصوصی جج کاویری باویجا نے اروند کیجریوال اور دیگر کے خلاف پروڈکشن وارنٹ جاری کیا ہے اور انہیں 11 ستمبر کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔
اس کے ساتھ ہی عدالت نے کیجریوال کی عدالتی حراست کی مدت 11 ستمبر تک بڑھا دی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ سپریم کورٹ سی بی آئی کے ذریعہ اروند کیجریوال کی گرفتاری اور ریمانڈ کو چیلنج کرنے والی عرضی پر 5 ستمبر کو سماعت کرنے والا ہے۔ پچھلی سماعت کے دوران کیجریوال کی طرف سے پیش ہوئے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا تھا کہ کیجریوال کو ای ڈی کیس میں عبوری ضمانت مل گئی ہے۔
سنگھوی نے طبی بنیادوں پر عبوری ضمانت کا مطالبہ کیا، جسے سپریم کورٹ نے مسترد کر دیا۔ سی بی آئی نے کجریوال اور 5 دیگر لوگوں کے خلاف سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کی تھی۔ اروند کیجریوال کے علاوہ عام آدمی پارٹی کے لیڈر درگیش پاٹھک، بزنس مین پی شرتھ چندر ریڈی، ونود چوہان، آشیش ماتھر اور امیت اروڑہ کے نام چارج شیٹ میں شامل ہیں۔
سی بی آئی کی سپلیمنٹری چارج شیٹ پر شنوائی 12 اگست کو ہونی ہے، جب کہ ای ڈی پہلے ہی اس معاملے میں چارج شیٹ داخل کر چکی ہے۔ یہ گھوٹالہ دہلی حکومت کی ایکسائز پالیسی 2021-22 کے نفاذ میں مبینہ بدعنوانی اور منی لانڈرنگ سے متعلق ہے۔ تاہم یہ پالیسی بعد میں منسوخ کر دی گئی۔
ای ڈی نے کویتا کو 15 مارچ کو بنجارہ ہلز میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔ آپ کو بتا دیں کہ اس معاملے میں اب تک 18 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال، سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا، عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ، بی آر ایس لیڈر کے کویتا شامل ہیں۔ سنجے سنگھ کو سپریم کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے۔ اروند کیجریوال کو 21 مارچ کی شام دیر گئے ای ڈی نے دہلی ہائی کورٹ سے اروند کیجریوال کی گرفتاری سے تحفظ نہ ملنے پر گرفتار کیا تھا، جب کہ کیجریوال کو سی بی آئی نے 26 جون کو گرفتار کیا تھا۔