پٹنہ میں پولیس لوگوں کو دوڑا دوڑا کرپیٹا ، چائے دکان دار کو گرفتار کرنے پر بھڑکے لوگ
Women Thrashed:کل رات متھنی علاقہ میں چار پانچ دنوں سے پولیس پر حملہ کے ملزم کو پکڑنے گئی پٹنہ کے بائی پاس تھانے کی پولیس کو تشدد برپا کرنے پر،پولیس کو تشدد کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔اس میں خواتن اور بچےبھی زخمی ہوگئے، واقعہ کے بعد مخالفت میں لوگ متھنی تل محلے کے لوگ اکٹھا ہوکر بائی پاس تھانے کا گھیرائو کرنے لگے۔ لوگوں نے سڑک کے بیچ آگ جلا کر پولیس کی مخالفت شروع کردی۔ پولیس نے ایک چائے فروخت کرنے والے چنٹو کمار کو گرفتار کیا تو مقامی لوگوں نے ہنگامہ شروع کردیا۔ پولیس پرالزام ہے کہ ہنگامہ کوپرامن کرنے کے لئے کئی راونڈ فائرنگ کی ۔ لیکن اس معاملہ سے پولیس نے انکار کیا ہے۔
پولیس نے ملزم چائے دکان دار چنٹو کماراوراس کی ماں کو گرفتار کرنے کی کوشش کی چنٹو کماراوران کی ماں کو پولیس وین میں بیٹھانے لگی تو مقامی لوگوں نے اسکی مخالفت کی۔ کافی تعداد میں مقامی لوگ بائی پاس تھانہ پہنچ کر تھانے کا گھیرائو کرنے لگے۔ پتھرائو بھی کی گئی۔ این ایچ 30 پر ٹائر جلاکر ہنگامہ کرنے لگے۔ اس کے بعد کئی تھانوں کی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ دکان دارکے رشتہ داروں نے بتایا کہ پولیس وصولی کرنے کے لئے آتی ہے۔ روپئے نہیں دینے پرشراب معاملے پر پکڑ کر جیل بھیج دیتی ہے۔
پولیس نے کیا کہا؟
بائی پاس تھانہ چیف امت کمار نے بتایا کہ ریلوے لائن کے پاس چائے کی دکان ہے۔ اس کی اطلاع ہم لوگوں کو پہلے سے ملی تھی۔ پانچ دن پہلے ہمارے تھانے کے ایس آئی برج موہن گپتا تحقیق کےلئے آئے تھے تو ان کے ساتھ مار
پیٹ کی۔ چنٹو کمار کو نامزد ملزم بنایا گیا تھا۔ تھانہ چیف نے کہا کہ چنٹو کمار کے بھائی نے مقامی لوگوں کو بلا کر مارپیٹ اور پتھرائو کروادیا۔ چنٹو کمار اور اس کی ماں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس