Bharat Express

Rajasthan Assembly Election 2023: کانگریس نے دیا اتحاد کا پیغام، ووٹنگ سے پہلے اشوک گہلوت نے شیئر کیا سچن پائلٹ کا ویڈیو

سچن پائلٹ نے کہا کہ ان کے والد پوری زندگی ایک وقف کانگریسی رہے اور وزیراعظم کے بیان سچائی سے بہت دور تھے اوران کا مقصد لوگوں کو توجہ کو بھٹکانا تھا۔ گرجر طبقے کا مشرقی راجستھان کے اضلاع میں کافی اثر ہے، جہاں گزشتہ اسمبلی الیکشن میں کانگریس نے بیشتر سیٹیں جیتی تھیں۔

اشوک گہلوت اور سچن پائلٹ۔

Rajasthan Assembly Election 2023: راجستھان اسمبلی انتخابات کے لئے ووٹنگ سے ایک دن پہلے کانگریس نے اتحاد کا پیغام دینے کے لئے ایک خاص ویڈیو شیئر کیا ہے۔ راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے جمعہ کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک ویڈیو پوسٹ کیا ہے۔ اس ویڈیو میں ان کے سابق نائب وزیراعلیٰ سچن پائلٹ لوگوں سے کانگریس کو ووٹ دینے کی اپیل کر رہے ہیں۔ یہ ویڈیو اس لئے بھی خاص ہے کہ سچن پائلٹ اوراشوک گہلوت کے درمیان اقتدار کو لے کرکافی اختلافات بھی دیکھے گئے تھے۔ وزیراعظم مودی نے بھی کئی باراس کا ذکرکیا ہے۔

واضح رہے کہ راجستھان اسمبلی انتخابات کے لئے ہفتہ کے روز ووٹنگ ہوگی۔ سچن پائلٹ کا 1:51 منٹ کا وییو اشوک گہلوت نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر)، فیس بک اورانسٹا گرام پرپوسٹ کیا ہے۔ ویڈیو میں سچن پائلٹ لوگوں سے کانگریس کو ووٹ دینے کی اپیل کرتے ہوئے نظرآرہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ فیڈبیک، عوام کا ردعمل اور رائے دہندگان کے رجحان سے واضح طور پر پتہ چلتا ہے کہ ان کی پارٹی ریاست میں پھر سے حکومت بنانے جا رہی ہے۔

سچن پائلٹ نے رائے دہندگان سے کیا اپیل کی؟

ویڈیو میں سچن پائلٹ نے کہا، ”انتخابی مہم کے تحت ہم نے سینکڑوں میٹنگیں کی ہیں، لیکن کچھ علاقے ایسے ہیں، جہاں ہم کوشش کرنے کے بعد بھی نہیں پہنچ پائے ہیں۔ اس لئے میری آپ سے عاجزانہ اپیل ہے کہ سبھی کو ساتھ لے کرچلیں، ترقی کی رفتارکو بنائے رکھیں۔ ریاست۔ کانگریس کے کام کاج کے طریقے کوبرقراررکھنے کے لئے ضروری ہے کہ ہم ساری باتیں بھول کرہاتھ کے نشان پربٹن دبائیں اورسبھی کانگریس امیدواروں کو جتائیں۔“ سچن پائلٹ نے کہا، ”میں ان سبھی اسمبلی حلقوں میں کانگریس امیدواروں کو جتانے کی اپیل کرنا چاہتا ہوں، جہاں میں نہیں جاسکا ہوں۔“ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جیت کانگریس کے لوگوں کی جیت ہوگی۔ انہوں نے کہا، ”حکومت بننے کے بعد کانگریس حکومت کی اسکیموں کو بند کرنے کا بی جے پی کا منصوبہ ہم کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔“

سال 2018 کے بعد سے گہلوت اور پائلٹ میں اختلاف

دسمبر 2018 میں کانگریس کی حکومت بننے کے بعد سے ہی وزیراعلیٰ عہدے سے متعلق اشوک گہلوت اور سچن پائلٹ کے درمیان رسہ کشی چل رہی ہے، جس کے سبب پائلٹ کو 2020 میں اشوک گہلوت کی قیادت کے خلاف بغاوت کا سہارا لینا پڑا، جس سے سیاسی بحران پیدا ہوگیا۔ حالانکہ 2023 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے پارٹی نے کہا کہ چیزیں حل کرلی گئی ہیں اور دونوں لیڈران نے کہا کہ ماضی کو بھول جانا چاہئے۔ جمعرات کو اپنی انتخابی تشہیر کے دوران وزیراعظم مودی نے سچن پائلٹ کے ساتھ کئے گئے برتاؤ سے متعلق کانگریس پرنشانہ سادھا۔

انہوں نے کہا کہ ایک گرجرکا بیٹا جس نے کانگریس کے لئے اپنی جان دے دی۔ اسے راجستھان میں پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد دودھ میں پڑی مکھی کی طرح نکال دیا گیا۔ وزیراعظم مودی نے سچن پائلٹ کے ساتھ وہی برتاؤ کرکے انہیں سزا دینے کا بھی الزام لگایا تھا، جوان کے والد کے ساتھ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ جو کوئی بھی سب سے پرانی پارٹی میں سچ بولتا ہے، اسے سیاست سے باہر کردیا جاتا ہے۔ حالانکہ وزیراعظم کے اس تبصرہ کے بعد سچن پائلٹ نے کہا کہ ان کی پارٹی اور لوگوں کے علاوہ کسی اور کو ان کی تشویش کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

  -بھارت ایکسپریس

Also Read