راہل گاندھی، لیڈر کانگریس (فائل فوٹو)
Rahul Gandhi: مودی سرنام کیس میں سپریم کورٹ کی راحت کے تین دن بعد راہل گاندھی کی پارلیمنٹ کی رکنیت بحال ہوگئی ہے۔ اب کانگریس لیڈر پارلیمنٹ کی کارروائی میں حصہ لے سکتے ہیں۔ سپریم کورٹ کی طرف سے سزا پر روک لگانے کے بعد لوک سبھا سکریٹریٹ نے اس سلسلے میں فیصلہ لیا ہے۔ کانگریس راہل گاندھی کی رکنیت بحال کرنے کے لیے سپریم کورٹ جانے کی تیاری کر رہی تھی۔
Rahul Gandhi’s Lok Sabha membership restored
Read @ANI Story | https://t.co/WP09JLfyDK#RahulGandhi #LokSabha #MemberOfParliament pic.twitter.com/z0rFkPzkf6
— ANI Digital (@ani_digital) August 7, 2023
خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اگر راہل گاندھی کی پارلیمنٹ کی رکنیت پیر (7 اگست) کی شام تک بحال نہیں ہوتی ہے تو کانگریس منگل کو سپریم کورٹ میں اپیل کر سکتی ہے۔ تاہم اس سے پہلے راہل گاندھی کی رکنیت بحال کردی گئی ہے۔ اب وہ دوبارہ رکن پارلیمنٹ بن گئے ہیں۔
مارچ میں سنائی گئی تھی سزا
مارچ 2023 میں، گجرات کی ایک عدالت نے راہل گاندھی کو 2019 میں ایک انتخابی ریلی میں مودی کنیت کے بارے میں بیان دینے پر دو سال قید کی سزا سنائی۔ سزا سنائے جانے کے اگلے ہی دن لوک سبھا سکریٹریٹ نے پارلیمنٹ کی رکنیت منسوخ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ راہل گاندھی نے 2019 کے انتخابات میں کیرلہ کے وایناڈ پارلیمانی حلقے سے جیتے تھے۔
#WATCH कांग्रेस नेता राहुल गांधी की लोकसभा सदस्यता बहाल होने के बाद I.N.D.I.A गठबंधन के नेताओं ने जश्न मनाया।
(सोर्स: AICC) pic.twitter.com/i8htc3D0Ka
— ANI_HindiNews (@AHindinews) August 7, 2023
سپریم کورٹ نے سزا پر لگا ئی تھی روک
راہل گاندھی کی اپیل پر سپریم کورٹ نے جمعہ (4 جولائی) کو نچلی عدالت کی سزا کے حکم پر روک لگا دی۔ یہ روک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک سورت سیشن کورٹ سے سزا پر فیصلہ نہیں آتا، جہاں راہل گاندھی نے سزا کے خلاف اپیل دائر کی ہے۔
-بھارت ایکسپریس