Bharat Express

Wayanad or Rae Bareli: ’’کشمکش میں ہوں کہ کس کو چنوں، وائناڈ یا رائے بریلی…‘‘، وائناڈ پہنچے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کا بیان

اس سے پہلے راہل گاندھی منگل کے روز رائے بریلی گئے تھے۔ اس دوران عوام سے اظہار تشکر کرتے ہوئے انہوں نے مرکز کی مودی حکومت پر شدید حملہ کیا۔ پرینکا گاندھی بھی ان کے ساتھ تھیں۔

'جیت اور ہار جمہوریت کا حصہ...'، راہل گاندھی نے رشی سنک کو لکھا خط، برطانیہ کے نئے وزیر اعظم سے کی یہ گزارش

کوزی کوڈ: لوگوں سے اظہار تشکر کرنے کے لیے کیرالہ کے وائناڈ پہنچے کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بدھ کے روز کہا کہ وہ اس کشمکش میں ہیں کہ وہ کون سی سیٹ چھوڑیں اور کون سی سیٹ رکھیں – وایناڈ یا رائے بریلی۔ صبح سویرے راہل گاندھی کوزی  کوڈ ہوائی اڈے پر پہنچے اور ملاپورم ضلع کے اڈوانا کے لیے روانہ ہوئے، جو ان کے حلقہ انتخاب کا حصہ ہے۔ یہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ انہوں نے روڈ شو کیا اور ایک عوامی اجتماع سے خطاب بھی کیا۔ جیت کے بعد اپنی پہلی عوامی میٹنگ میں انہوں نے کہا کہ وہ وائناڈ اور رائے بریلی کے بارے میں کشمکش میں ہیں۔

 

گاندھی نے کہا، ’’وزیراعظم مودی کی طرح، مجھے بھگوان کی طرف سے ہدایت نہیں ملتی… میں ایک عام انسان ہوں۔ بھگوان ہی تمام فیصلے کرتا ہے۔ میرے بھگوان ہندوستان کے غریب لوگ ہیں۔ میرے بھگوان وائناد کے لوگ ہیں۔ میں آپ سے بات کروں گا۔ میں وائناڈ اور رائے بریلی کے لوگوں سے جو بھی وعدہ کروں گا… میں جو بھی فیصلہ کروں گا… آپ سب خوش ہوں گے۔”

گاندھی نے مسلسل دوسری بار وائناڈ سیٹ آسانی سے جیت لی، لیکن کم فرق سے۔ 2019 میں انہوں نے 4.37 لاکھ ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی لیکن اس بار وہ 3.64 لاکھ ووٹوں سے جیتے۔ وہ اپنی دوسری میٹنگ بھی کریں گے اور بعد میں دہلی واپس آئیں گے۔

راہل گاندھی نے اتر پردیش کے رائے بریلی اور کیرالہ کے وائناڈ دونوں سے لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔ انہیں دو میں سے ایک سیٹ خالی کرنی پڑے گی۔

اس سے پہلے راہل گاندھی منگل کے روز رائے بریلی گئے تھے۔ اس دوران عوام سے اظہار تشکر کرتے ہوئے انہوں نے مرکز کی مودی حکومت پر شدید حملہ کیا۔ پرینکا گاندھی بھی ان کے ساتھ تھیں۔

راہل گاندھی نے کہا تھا کہ اگر ان کی بہن پرینکا گاندھی وڈرا وارانسی لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑتیں تو وہ وزیر اعظم مودی کو دو سے تین لاکھ ووٹوں سے شکست دے دیتیں۔

راہل گاندھی رائے بریلی لوک سبھا سیٹ سے بھاری فرق سے الیکشن جیتنے میں کامیاب رہے ہیں۔ انہوں نے بی جے پی امیدوار دنیش پرتاپ سنگھ کو عبرتناک شکست دے کر اپنے خاندانی گڑھ کو برقرار رکھا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read