راہل گاندھی۔ فوٹو۔ آئی اے این ایس
سلطان پور: ہتک عزت کے ایک مقدمے میں ضمانت پر چل ہرے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی جمعہ کے روز سلطان پور کی ایم پی/ایم ایل اے عدالت میں پیشی تھی۔ لیکن ان کے وکیل نے عدالت میں درخواست جمع کرائی کہ وہ بیمار ہیں اور نہیں آسکتے ہیں۔ عدالت نے سماعت کی تاریخ 18 جون مقرر کی ہے۔
2018 میں کرناٹک انتخابات کے دوران راہل گاندھی نے امت شاہ کو لے کر ایک متنازعہ بیان دیا تھا۔ راہل کے ریمارکس سے پریشان بی جے پی لیڈر وجے مشرا کوتوالی دیہات تھانہ علاقہ نے اگست 2018 میں ایم پی/ایم ایل اے کورٹ میں شکایت درج کرائی تھی۔
پانچ سال تک تاریخ پر تاریخ چلتی رہی۔ آخر کار، دسمبر 2023 میں، ایم پی/ایم ایل اے کورٹ کے اس وقت کے جج نے راہل کے خلاف NBW کی کارروائی کی۔ اس کے بعد وہ 19 فروری 2024 کو نیائے یاترا کے ساتھ امیٹھی پہنچے۔ راہل گاندھی نے 20 فروری کو سلطان پور پہنچ کر عدالت میں خودسپردگی کی۔
خصوصی عدالت نے انہیں 25 ہزار روپے کے دو ضمانتی مچلکوں پر ضمانت دی۔ اس کے بعد سے ہر مہینے دو تاریخیں لگاتار پڑ رہی ہیں۔ راہل گاندھی کی طرف سے ان کے وکیل کاشی شکلا پیش ہو رہے ہیں۔ جمعہ کی صبح راہل کے وکیل کی جانب سے عدالت میں درخواست دی گئی کہ وہ بیمار ہیں۔ اگلی سماعت 18 جون کو ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: راہل گاندھی اور اکھلیش یادو کے اس فیصلے پر سب کی نظریں، یوپی کی سیاست پر پڑے گا بڑا اثر!
مدعی کے وکیل سنتوش پانڈے نے کہا کہ کوتوالی نگر کے گھرہاں کلا کے رہنے والے رام پرتاپ نے آج خود کو فریق بنانے کے لیے درخواست دائر کی ہے، جس پر میں نے اعتراض کیا ہے۔
ہتک عزت کیس میں پیشی کے لیے بنگلورو پہنچے راہل
کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی ایک دوسرے ہتک عزت معاملے میں عدالت میں پیش ہونے کے لیے جمعہ کے روز بنگلورو پہنچے۔ بنگلورو بین الاقوامی ہوائی اڈے پر راہل گاندھی کا استقبال کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے کیا۔
کرناٹک کے بی جے پی ایم ایل سی کیشو پرساد نے ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ اس سلسلے میں راہل گاندھی کو جمعہ کے روز عدالت میں حاضر ہونا ہے۔ راہل گاندھی پر الزام ہے کہ پچھلی بی جے پی حکومت نے پروجیکٹوں میں 40 فیصد کمیشن لیا۔ اس حوالے سے اشتہارات شائع کرکے جھوٹا پروپیگنڈہ کیا گیا۔
کیشو پرساد نے دلیل دی کہ پچھلے سال ہوئے اسمبلی انتخابات کے دوران سدارامیا اور شیوکمار نے لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے جھوٹے الزامات لگائے، جس کے لیے ان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 500 کے تحت کارروائی کی جانی چاہیے۔
سی ایم سدارامیا اور شیوکمار یکم جون کو عدالت میں پیش ہوئے اور ضمانت حاصل کی۔ راہل گاندھی بھی کیس میں فریق ہیں۔ وہ پچھلی بار غیر حاضر تھے۔ اس کے بعد بی جے پی لیڈر کے وکیل نے مطالبہ کیا کہ ان کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیا جائے۔
بھارت ایکسپریس۔