Bharat Express

Delhi High Court : ہائی کورٹ نے پنکج دویدی کی یونین بینک آف انڈیا کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے طور پر تقرری پر اٹھائےسوالات

بنچ نے اس معاملے پر مرکزی حکومت، سی وی سی اور دویدی کو نوٹس جاری کیا اور انہیں اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی۔ کیس کی اگلی سماعت 4 اکتوبر کو ہوگی۔

یونین بینک آف انڈیا

دہلی ہائی کورٹ نے جنسی ہراسانی کی چارج شیٹ زیر التواء ہونے کے باوجود پنکج دویدی کی یونین بینک آف انڈیا کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے طور پر تقرری پر سوال اٹھایا ہے۔ عدالت نے مرکزی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل سے پوچھا کہ دیویدی کو سنٹرل ویجیلنس کمیشن (سی وی سی) کی منظوری کے بغیر اس عہدے پر کیسے تعینات کیا جا سکتا ہے؟

قائم مقام چیف جسٹس منموہن اور جسٹس تشار راؤ گیڈیلا کی ڈویژن بنچ نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے؟ آج کے ماحول میں آپ کو ویجیلنس کلیئرنس کی ضرورت ہوگی۔ بڑی تصویر کو دیکھنا ہوگا اور اگر ویجیلنس کلیئرنس سے انکار کر دیا جائے تو ان کی تقرری کیسے کی جاتی ہے؟ آپ کو پیشگی منظوری کے بغیر اس کا تقرر نہیں کرنا چاہیے تھا۔

بنچ نے اس معاملے پر مرکزی حکومت، سی وی سی اور دویدی کو نوٹس جاری کیا اور انہیں اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی۔ کیس کی اگلی سماعت 4 اکتوبر کو ہوگی۔ بنچ نے ریمارکس دیئے کہ کوئی بھی نظام سے کھیل نہیں سکتا اور حکومت سے کہا کہ اگر اصلاحی اقدامات کرنے ہیں تو جلد از جلد کئے جائیں۔

بنچ دویدی کی تقرری کے خلاف ایک خاتون کی طرف سے دائر پی آئی ایل کی سماعت کر رہی ہے۔ خاتون نے تقرری کو اس بنیاد پر چیلنج کیا تھا کہ دویدی نے اسے جنسی طور پر ہراساں کیا تھا اور اس کی شکایت اور ایف آئی آر کی بنیاد پر ان کے خلاف چارج شیٹ بھی دائر کی گئی ہے۔

درخواست گزار کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن نے بنچ کو بتایا کہ قواعد کے مطابق، کسی بھی شخص کو ویجیلنس کلیئرنس کے بغیر یونین بینک جیسے بڑے پبلک سیکٹر بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جیسے سینئر عہدے پر تعینات نہیں کیا جا سکتا اور اگر اس کے خلاف چارج شیٹ زیر التوا ہے۔ اگر ایسا ہے تو ایسی تقرری نہیں کی جا سکتی۔

بھوشن نے کہا کہ دویدی کے معاملے میں، تقرری ویجیلنس کلیئرنس کے بغیر کی گئی تھی اور ان کے چارج لینے کے بعد، سی وی سی نے انہیں ویجیلنس کلیئرنس دینے سے انکار کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دویدی بہت بااثر شخص ہیں اور ان کے اثر و رسوخ کی وجہ سے ہی درخواست گزار کا تبادلہ کیا گیا تھا۔ بھوشن نے کہا کہ اس ٹرانسفر کو ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے منسوخ کر دیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔