اترکاشی ٹنل میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جنگی بنیادوں پر جاری ہے۔ اس پورے آپریشن کا جائزہ لینے کے لیے پیر (27 نومبر) کو وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر پی کے مشرا، ہوم سکریٹری اجے کمار بھلا، اتراکھنڈ کے چیف سکریٹری سکھبیر سنگھ سندھو اور کئی دوسرے سینئر افسران موقع پر پہنچ گئے۔ یہ جانکاری اتراکھنڈ حکومت کے سکریٹری نیرج کھیروال نے دی۔
اترکاشی ٹنل معاملے پر مرکزی حکومت کی طرف سے ایک پریس بریفنگ کا انعقاد کیا گیا۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے رکن لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) سید عطا حسنین نے کہا کہ سب کچھ ٹھیک ہے۔ کھانا، پینا، دوا، سب کچھ اندر جا رہا ہے۔
نفسیاتی صحت کا خیال رکھا جا رہا ہے۔
سید عطا حسنین نے کہا کہ نفسیاتی صحت کا بھی خیال رکھا جا رہا ہے۔ اسے اس کے گھر والوں سے بات کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ سکیورٹی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ ضرورت کے مطابق نئی مشینیں بھی لائی جارہی ہیں۔
Uttarkashi (Uttarakhand) tunnel rescue | Principal Secretary to PM, Dr PK Mishra visited the Silkyara tunnel and communicated with the workers trapped there. He also spoke with the families of the trapped workers. He also took a report of the food items being sent to the workers. pic.twitter.com/rnPvSc4JFI
— ANI (@ANI) November 27, 2023
‘بارش سے کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا’
انہوں نے کہا کہ بارش کا امکان ہے لیکن اس کا زیادہ اثر نہیں پڑے گا۔ میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہمارے تمام بھائی بحفاظت باہر نکل آئیں گے۔ ہر ایک کی صحت کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔ ان کو نکالنے کے لیے ہم کسی بھی ایجنسی کی مدد لینے کو تیار ہیں۔
‘پھنسی ہوئی اوجر مشین سلکیارا کی طرف سے نکالی گئی’
حسنین نے بتایا کہ سلکیارا سائیڈ سے پھنسی ہوئی اوجر مشین کو ہٹا دیا گیا ہے۔ آج شام سے دستی کھدائی 2 ٹیموں میں کی جائے گی۔ ہم عمودی ڈرلنگ میں 30-32 میٹر تک بھی پہنچ چکے ہیں۔
Uttarkashi (Uttarakhand) tunnel rescue | Principal Secretary to PM, Dr PK Mishra visited the Silkyara tunnel and communicated with the workers trapped there. He also spoke with the families of the trapped workers. He also took a report of the food items being sent to the workers. pic.twitter.com/rnPvSc4JFI
— ANI (@ANI) November 27, 2023
‘پائپ لائن 75 میٹر تک پہنچ گئی، ہدف 86 میٹر’
این ڈی ایم اے کے رکن نے کہا کہ تیسری لائف لائن کے طور پر 6 سے 8 انچ کی پائپ لائن 75 میٹر تک پہنچ چکی ہے اور اسے 86 میٹر تک جانا ہے۔ کھڑے ڈرلنگ پر کام شروع نہیں ہوا۔ چھٹا دھماکا آج برکوٹ کی طرف افقی لکیر بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔ پلان 6 کے حصے کے طور پر سلکیارا کی طرف سے ہی ایک ڈرفٹ روٹ بنایا جائے گا۔ یہ بھی شروع ہو جائے گا۔ اگر پہلے کی دستی ڈرلنگ ناکام ہو جاتی ہے تو دیگر منصوبوں کو تیز کیا جائے گا۔ آج شام سے ہمیں اندازہ ہونے لگے گا کہ صرف 15 میٹر کا کام باقی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔