وزیر اعظم مودی
31 جولائی اور یکم اگست کی درمیانی رات کو ہماچل پردیش کے تین مختلف حصوں میں شدید بارش نے تباہی مچا دی۔ یہاں ضلع شملہ، ضلع کلو اور ضلع منڈی میں بادل پھٹنے سے 55 لوگ لاپتہ ہوگئے ہیں۔ اتنا ہی نہیں ریاست میں سرکاری املاک کے ساتھ نجی املاک کو بھی کافی نقصان پہنچا۔
وزیر اعظم نریندر مودی بھی آفت زدہ علاقے کا دورہ کرنے ہماچل پردیش کا دورہ کرسکتے ہیں۔ اس سے قبل ان کا پیر کو ہماچل پردیش کا دورہ تجویز کیا گیا تھا لیکن خراب موسم کی وجہ سے ان کا دورہ ملتوی کر دیا گیا تھا۔
پی ایم مودی مستقبل میں ہماچل آسکتے ہیں: سی ایم سکھو
ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو نے کہا کہ وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے چیف سکریٹری کے ساتھ بات چیت کی گئی۔ وہ آفت زدہ علاقے کا دورہ کرنے ہماچل پردیش آنا چاہتے تھے۔ تاہم خراب موسم کی وجہ سے ان کا دورہ ملتوی کر دیا گیا۔ وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی آنے والے وقت میں آفت زدہ علاقے کا دورہ کرنے آ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کو امید ہے کہ آنے والے وقت میں مرکزی حکومت اس آفت کے بعد ہماچل پردیش کی مدد کرے گی۔
تین مقامات سے کل 55 افراد لاپتہ ہیں۔
یکم اگست کی صبح کلو کے باگی پل سے 12، شملہ کے سمیج سے 33 اور منڈی کے ٹکن سے 10 لوگ لاپتہ ہو گئے۔ سرچ آپریشن کے دوران ملنے والی لاشوں کی شناخت کے لیے لواحقین کے ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرائے گئے ہیں۔ 31 جولائی کو دن اور رات سے شروع ہونے والی بارش سے 60 مکانات کو مکمل نقصان پہنچا جب کہ 35 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا۔ اس کے علاوہ 19 جانوروں کے گھر بھی متاثر ہوئے۔
513 فوجیوں کی ایک بڑی ٹیم تلاشی مہم چلا رہی ہے۔
513 فوجیوں کی ایک بڑی ٹیم باگی پل، سمیج اور ٹکن میں 27 لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے تعینات ہے۔ کلّو میں 53، سمیج میں 368 اور ٹکن میں 92 فوجی لاپتہ افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔ 86 فوجیوں کی ٹیم دریائے ستلج کے کنارے لاشوں کو تلاش کرنے میں مصروف ہے۔ یہ فوجی سمیج گاؤں سے سنی ڈیم تک 85 کلومیٹر کے ایک بڑے علاقے میں تلاشی مہم چلا رہے ہیں۔
یہاں یکم اگست کی شام ہی کسی لاپتہ شخص کے زندہ ملنے کا امکان تقریباً ختم ہو چکا تھا۔ اب نو دن گزر جانے کے بعد، لواحقین صرف اپنے پیاروں کی لاش ڈھونڈنا چاہتے ہیں، تاکہ ان کی آخری رسومات ادا کی جاسکیں۔
بھارت ایکسپریس۔