Bharat Express

Delhi-Mumbai Expressway: پی ایم مودی نے دیا دہلی-ممبئی ایکسپریس وے کا تحفہ، کہا- یہ ہے ترقی یافتہ ہندوستان کی تصویر

پی ایم مودی نے کہا کہ آج مجھے دہلی-ممبئی ایکسپریس وے کے پہلے مرحلے کو قوم کے نام وقف کرتے ہوئے بہت فخر ہو رہا ہے۔ یہ ملک کے سب سے بڑے اور جدید ترین ایکسپریس ویز میں سے ایک ہے۔

پی ایم مودی نے دیا دہلی-ممبئی ایکسپریس وے کا تحفہ، کہا- یہ ہے ترقی یافتہ ہندوستان کی تصویر

Delhi-Mumbai Expressway:  وزیر اعظم نریندر مودی نے راجستھان کے دوسا میں 18,100 کروڑ روپے سے زیادہ کے سڑک پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور دہلی-ممبئی ایکسپریس وے کے دہلی-دوسا-لالسوٹ سیکشن کا افتتاح کیا۔ پی ایم مودی نے کہا کہ آج مجھے دہلی-ممبئی ایکسپریس وے کے پہلے مرحلے کو قوم کے نام وقف کرتے ہوئے بہت فخر ہو رہا ہے۔ یہ ملک کے سب سے بڑے اور جدید ترین ایکسپریس ویز میں سے ایک ہے۔ یہ ترقی یافتہ ہندوستان کی ایک اور شاندار تصویر ہے۔ میں دوسا کے باشندوں اور اہل وطن کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں- Delhi-Mumbai Expressway: دہلی سے ممبئی اب صرف 12 گھنٹے میں، 3 گھنٹے میں جے پور … پی ایم مودی آج دیں گے ایکسپریس وے کا تحفہ

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ دہلی-ممبئی ایکسپریس وے(Delhi-Mumbai Expressway)  اور Western Dedicated Freight Corridorراجستھان اور ملک کی ترقی کے دو مضبوط ستون بننے جا رہے ہیں۔ یہ پروجیکٹ آنے والے وقت میں راجستھان سمیت اس پورے خطے کی تصویر بدلنے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس جدید رابطے سے کئی سیاحتی مقامات جیسے سرسکا ٹائیگر ریزرو، کیولادیو اور رنتھمبور نیشنل پارک، جے پور، اجمیر کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ راجستھان پہلے ہی ملک اور بیرون ملک کے سیاحوں کے لیے پرکشش رہا ہے، اب اس کی کشش میں مزید اضافہ ہوگا۔

اس موقع پر پی ایم مودی نے کہا کہ جب اس طرح کی جدید سڑکیں، ریلوے اسٹیشن، ہوائی اڈے اور میٹرو بنتے ہیں تو ملک ترقی کرتا ہے۔ پچھلے 9 سالوں سے مرکزی حکومت بھی بنیادی ڈھانچے پر مسلسل بھاری سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ انفراسٹرکچر پر سرمایہ کاری اور بھی زیادہ سرمایہ کاری کو راغب کرتی ہے۔

پی ایم نریندر مودی نے کہا کہ اس سال کے بجٹ میں ہم نے بنیادی ڈھانچے کے لیے 10 لاکھ کروڑ روپے کا انتظام کیا ہے۔ یہ رقم 2014 میں فراہم کردہ رقم سے پانچ گنا زیادہ ہے۔ راجستھان کو اس سرمایہ کاری سے کافی فائدہ ہونے والا ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read