Bharat Express

Supreme Court: ایم پیز اور ایم ایل ایز کے خلاف زیر التوا کیسز جلد نمٹائے جائیں، سپریم کورٹ آج سنائے گی فیصلہ

سپریم کورٹ میں اس حوالے سے کئی مقدمات چل رہے تھے کہ ایم پی ایم ایل اے کورٹ میں کافی عرصے سے کئی کیس زیر التوا تھے۔ کچھ عرضی گزاروں کا کہنا ہے کہ اگر یہ مقدمات اتنے دنوں تک زیر التواء رہیں تو خصوصی عدالت کے قیام کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

Supreme Court: سپریم کورٹ ایم پیز/ایم ایل اے کے خلاف زیر التوا مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے احکامات دے گی۔ سپریم کورٹ کے حکم پر ملک بھر میں خصوصی ایم پی/ایم ایل اے عدالتیں تشکیل دی گئی ہیں۔ سپریم کورٹ نے تمام ہائی کورٹس کے چیف جسٹسوں سے بھی کہا تھا کہ وہ نچلی عدالتوں میں زیر التوا ایسے مقدمات کی ذاتی طور پر نگرانی کریں۔ سپریم کورٹ آج اس معاملے میں مزید ہدایات دے گی۔

ممبران پارلیمنٹ اور ایم ایل اے کے خلاف بڑھتے ہوئے مجرمانہ معاملات کو دیکھتے ہوئے سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو ان تمام ریاستوں میں خصوصی ایم پی-ایم ایل اے عدالتیں بنانے کا حکم دیا تھا جہاں ان عوامی نمائندوں کے خلاف کل 65 سے زیادہ مقدمات زیر التوا تھے۔ عدالتی حکم کے بعد، مرکزی حکومت نے 12 ریاستوں میں ہر ایک میں 01 خصوصی عدالت قائم کی ہے (02 قومی دارالحکومت علاقہ دہلی میں اور ایک ایک اتر پردیش، بہار، مغربی بنگال، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، کرناٹک، آندھرا پردیش، تلنگانہ، تمل ناڈو اور کیرالہ میں)۔

آج کیوں ہو رہی ہے سماعت؟

سپریم کورٹ میں اس حوالے سے کئی مقدمات چل رہے تھے کہ ایم پی ایم ایل اے کورٹ میں کافی عرصے سے کئی کیس زیر التوا تھے۔ کچھ عرضی گزاروں کا کہنا ہے کہ اگر یہ مقدمات اتنے دنوں تک زیر التواء رہیں تو خصوصی عدالت کے قیام کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ سپریم کورٹ اس معاملے میں ہائی کورٹ کو ہدایت دینے جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Jammu and Kashmir: جموں و کشمیر کے شوپیاں میں سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں مارا گیا ٹی آر ایف دہشت گرد، ایک ہفتہ پہلے ہی لی تھی ٹریننگ

سپریم کورٹ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو حکم دے سکتی ہے کہ ان مقدمات کو جلد از جلد نمٹانے کی کوشش کریں۔ اس وقت 9 ریاستوں میں 10 خصوصی عدالتیں کام کر رہی ہیں (بہار اور کیرالہ کی خصوصی عدالتیں 04.12.2018 کو سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق بند کر دی گئی تھیں)۔ ان خصوصی عدالتوں کی کارکردگی کی نگرانی سپریم کورٹ آف انڈیا کر رہی ہے۔

-بھارت ایکسپریس