وزیر اعظم نریندر مودی ہفتہ کو اپنے پارلیمانی حلقہ وارانسی پہنچے۔ پی ایم مودی نے یہاں بین الاقوامی کرکٹ اسٹیڈیم کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس دوران سابق کرکٹر سچن ٹنڈولکر، روی شاستری جیسے سابق کھلاڑی بھی موجود تھے۔ اس پروگرام میں اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور بی سی سی آئی کے سکریٹری جئے شاہ نے بھی شرکت کی۔ لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ آج ایک بار پھر وارانسی آنے کا موقع ملا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ میں آج ایک ایسے دن کاشی آیا ہوں جب ہندوستان نے چاند کو شیو شکتی پوائنٹ تک پہنچنے میں ایک مہینہ مکمل کر لیا ہے۔ شیو شکتی چاند کا وہ مقام ہے جہاں ہمارا چندریان گزشتہ ماہ کی 23 تاریخ کو اترا تھا۔ انہوں نے کہا کہ شیو شکتی کی ایک جگہ چاند پر ہے، دوسری شیو شکتی کی جگہ میری کاشی میں ہے۔ آج، شیو شکتی کے مقام سے، میں ایک بار پھر ہندوستان کو اس کی جیت پر مبارکباد دیتا ہوں۔
اسٹیڈیم پوروانچل کے نوجوانوں کے لیے ایک وردان ثابت ہوگا
لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ آج کاشی میں انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ یہ اسٹیڈیم وارانسی اور پوروانچل کے نوجوانوں کے لیے ایک اعزاز ثابت ہوگا۔ جب یہ اسٹیڈیم تیار ہو جائے گا تو یہاں بیک وقت 30 ہزار سے زائد لوگ میچ دیکھ سکیں گے۔ میں جانتا ہوں کہ جب سے اسٹیڈیم کی تصویریں سامنے آئی ہیں، کاشی کا ہر باشندہ حیران شسدرہو گیا ہے۔ مہادیو کے شہر میں بننے والے اسٹیڈیم کا ڈیزائن خود مہادیو کے لیے وقف ہے۔
یہ اسٹیڈیم پوروانچل کا ستارہ بن جائے گا
پی ایم مودی نے کہا کہ یہاں بہت سے زبردست کرکٹ میچ ہوں گے۔ مقامی کھلاڑیوں کو اسٹیڈیم میں بین الاقوامی سطح پر تربیت کا موقع ملے گا۔ میری کاشی کو اس سے بہت فائدہ ہوگا۔ آج دنیا کرکٹ کے ذریعے جڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ظاہر ہے آنے والے دنوں میں کرکٹ میچز کی تعداد میں بھی اضافہ ہونے والا ہے۔ وارانسی کا یہ انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم اس مطالبہ کو پورا کرے گا۔ یہ اسٹیڈیم پوروانچل کا چمکتا ہوا ستارہ بننے جا رہا ہے۔
جو کھیلے گا وہ کھلے گا، پی ایم مودی
لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ جب اتنا بڑا اسٹیڈیم بنتا ہے تو اس سے نہ صرف کھیلوں پر اثر پڑتا ہے بلکہ مقامی معیشت پر بھی اثر پڑتا ہے۔ کھیلوں سے متعلق بہت سے اسٹارٹ اپ اورکورس یہاں شروع ہوں گے۔ آنے والے دنوں میں ایک بڑی اسپورٹس انڈسٹری وارانسی میں بھی آئے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایک وقت تھا جب والدین اپنے بچوں کو ڈانٹتے تھے کہ کیا وہ صرف کھیلتے رہیں گے، پڑھائی نہیں کریں گے۔ لیکن اب معاشرے کی سوچ بدل رہی ہے۔ بچے پہلے ہی کھیلوں میں دلچسپی ظاہر کرتے تھے لیکن اب والدین بھی اس میں سنجیدہ ہوگئے ہیں۔ ملک کا مزاج ایسا ہو گیا ہے کہ اب جو کھیلے گا وہ کھلے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے کچھ عرصہ قبل ورلڈ یونیورسٹی گیمز میں تاریخ رقم کی ہے۔ ان کھیلوں کی تاریخ میں، ہندوستان نے گزشتہ کئی دہائیوں میں جیتنے والے تمغوں کی کل تعداد سے زیادہ تمغے اکیلے اس سال جیتے ہیں۔
اسٹیڈیم 450 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار ہوگا
اتر پردیش حکومت نے اسٹیڈیم کی زمین کے لیے 121 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ بی سی سی آئی اسٹیڈیم کی تعمیر پر کل 330 کروڑ روپے خرچ کرنے جا رہا ہے۔ وارانسی میں پہلی بار اسٹیڈیم کے ذریعے بین الاقوامی کرکٹ اسٹیڈیم بننے جا رہا ہے۔ یہ اسٹیڈیم وارانسی کے راجتالاب کے گنجاری میں بنایا جائے گا۔ اسے بنانے میں کل 450 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ یہ اسٹیڈیم 30 ایکڑ سے زائد رقبے پر پھیلا ہوا ہوگا۔
اسٹیڈیم کی خاصیت کیا ہے؟
وارانسی میں بنائے جانے والے اس اسٹیڈیم کی خاصیت اس کے فن تعمیر میں پوشیدہ ہے۔ اس کا فن تعمیر بھگوان شیو سے متاثر ہے۔ اس میں چاند کی شکل کی چھت اور ترشول کی شکل کی فلڈ لائٹس لگائی جائیں گی۔ بیٹھنے کا انتظام گھاٹ جیسا ہوگا۔ اگر اسٹیڈیم کی گنجائش کی بات کی جائے تو 30 ہزار لوگ یہاں بیٹھ کر میچ دیکھ سکیں گے۔ یہ اسٹیڈیم دسمبر 2025 تک تیار ہو جائے گا۔ کانپور اور لکھنؤ کے بعد یہ یوپی کا تیسرا بین الاقوامی کرکٹ اسٹیڈیم ہوگا۔
بھارت ایکسپریس۔