Bharat Express

One Nation, One Election: ون نیشن ون الیکشن کو لے کر کمیٹی متحرک،وزارت قانون کے عہدیداروں نے رام ناتھ کووند سے کی ملاقات

کانگریس ون نیشن، ون الیکشن پر اٹھائے گئے اقدامات کو لے کر مودی حکومت پر حملہ کر رہی ہے۔ کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے اتوار (3 ستمبر) کو  پر اپنی پوسٹ میں کہا، “یہ ہندوستان ہے اور یہ ریاستوں کا اتحاد ہے۔” تمام ریاستوں پر حملے ہو رہے ہیں۔

سابق صدر رام ناتھ کووند

ون نیشن، ون الیکشن پر ملک بھر میں ایک نئی بحث شروع ہو گئی ہے۔ دریں اثنا، وزارت قانون کے اعلیٰ حکام نے اتوار (3 ستمبر) کو سابق صدر رام ناتھ کووند سے ملاقات کی۔ کووند اس اعلیٰ سطحی کمیٹی کے چیئرمین ہیں جو لوک سبھا، ریاستی اسمبلیوں اور بلدیاتی اداروں کے بیک وقت انتخابات کے انعقاد کے امکان کو دیکھنے کے لیے بنائی گئی ہے۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، سکریٹری قانون نتن چندرا، قانون ساز سکریٹری ریتا واششتھا اور دیگر عہدیداروں نے کووند کو بتایا کہ وہ کمیٹی کے سامنے ایجنڈے پر کیسے آگے بڑھیں گے۔ نتن چندرا اعلیٰ سطحی کمیٹی کے سکریٹری بھی ہیں اور ریتا وششٹھا کا محکمہ انتخابی امور، عوامی نمائندگی ایکٹ اور متعلقہ قواعد سے نمٹتا ہے۔

‘ون نیشن،ون الیکشن’ کے لیے کمیٹی کی تشکیل

مرکزی حکومت نے ہفتہ کو لوک سبھا، ریاستی اسمبلیوں، میونسپل باڈیز اور پنچایتوں کے بیک وقت انتخابات کرانے کے معاملے پر غور کرنے کے لیے ایک 8 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس کمیٹی کی صدارت سابق صدر رام ناتھ کووند کریں گے اور اس میں وزیر داخلہ امت شاہ، لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری، راجیہ سبھا کے سابق لیڈر آف اپوزیشن غلام نبی آزاد اور مالیاتی کمیشن کے سابق چیئرمین این کے سنگھ ممبران ہوں گے۔

کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کمیٹی میں شامل ہونے سے انکار کر دیا ہے۔ انہوں نے راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے کو بھی کمیٹی میں شامل نہ کرنے پر نشانہ بنایا۔

مرکزی حکومت نے ایک ایسے وقت میں ون نیشن، ون الیکشن پر ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جب اس سال کے آخر میں مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان، تلنگانہ اور میزورم میں انتخابات ہونے والے ہیں۔ لوک سبھا انتخابات اگلے سال ہونے والے ہیں۔

کانگریس ون نیشن، ون الیکشن پر اٹھائے گئے اقدامات کو لے کر مودی حکومت پر حملہ کر رہی ہے۔ کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے اتوار (3 ستمبر) کو  پر اپنی پوسٹ میں کہا، “یہ ہندوستان ہے اور یہ ریاستوں کا اتحاد ہے۔” تمام ریاستوں پر حملے ہو رہے ہیں۔

کمیٹی کیا کام کرے گی؟

یہ کمیٹی تحریک عدم اعتماد، انحراف مخالف قانون اور لوک سبھا کے حالات کا تجزیہ کرے گی اور اس کے مطابق اپنی تجاویز پیش کرے گی۔ اس کے علاوہ کمیٹی لوک سبھا، قانون ساز اسمبلیوں، میونسپل باڈیز اور پنچایتوں کے انتخابات ایک ساتھ کرانے کے امکان پر غور اور سفارش کرے گی۔ فی الحال اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے کہ کمیٹی کی مدت کیا ہوگی۔ تاہم کمیٹی سے کہا گیا ہے کہ وہ جلد از جلد اپنی رپورٹ پیش کرے۔

  بھارت ایکسپریس۔