انڈیگو فلائٹ کے انجن میں لگی آگ
چھٹھ پوجا کے دوران پٹنہ، گیا، دربھنگہ، بنارس جانے والی پروازوں کا کرایہ تین گنا تک بڑھ گیا ہے۔ ٹرین ٹکٹ سے محروم رہنے والوں کا آخری سہارا پرواز تھی لیکن کرائے میں اضافے نے اچھے بھلے لوگوں کا سفر منسوخ کر دیا ہے۔
28 اکتوبر کو دہلی سے گیا کا کرایہ فلائٹ کے ذریعے 16000 روپے ہو گیا ہے۔ دہلی سے دربھنگہ کا کرایہ 17500 روپے تک پہنچ گیا ہے۔ دہلی سے پٹنہ 17800 روپے اور دہلی سے وارانسی 17000 روپے ہو گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی 29 اکتوبر کو دہلی سے دربھنگہ 13000 روپے، دہلی سے گیا 10000 روپے، دہلی سے پٹنہ 10000 روپے، دہلی سے وارانسی 9000 روپے ہو گئے ہیں۔ عام دنوں میں یہ کرایہ زیادہ سے زیادہ 5000 روپے ہے۔
بات کرے اگر ٹرینوں کی تو ٹرینوں میں بھی اسٹیشنوں پر کافی بھیڑ ہے۔ سلیپر میں جانا بھی جنرل کوچ کی طرح ہو گیا ہے۔ ویسے جنرل کوچ کے بارے میں تو کیا ہی کہے۔ اس پر پرواز کا کرایہ بڑھنے سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ڈائنامک کرایہ کی وجہ سے کرایہ بڑھ گیا ہے۔ اسی طرح ہندوستانی ریلوے میں بھی کرایہ بڑھ گیا ہے۔ متحرک کرایہ کے تحت، مانگ کی بنیاد پر کرایہ میں اضافہ کیا جاتا ہے۔
یہ پروازیں جاتی ہیں دربھنگا تک
ایئر انڈیا، اسپائیس جیٹاور انڈیگو جیسی بڑی پروازیں جاتی ہیں دربھنگا۔ جب ٹکٹ بک کرنے کی کوشش کی گئی تو پایا گیا کہ دہلی سے دربھنگا تک جانے کا کریا نومبر کے پہلے ہفتے کا ہے۔ اس کے علاوہ 28 اور 29 اکتوبر کا کریا دیکھا جائے تو 28 اکتوبر کو 17500 میں دربھنگا جانے کی فلائٹ مل رہی ہے۔ وہیں 29 اکتوبر کو 17000 روپے میں فلائٹ کی ٹکٹ مل رہی ہے۔ ایسے میں جن لوگوں کو ٹرین کے ٹکٹ نہیں مل پائے ان کی آخری امید بھی پست ہوتی نظر ا رہی ہے۔ کیوں کہ اتنی مہنگی ٹکٹ لینا عام آدمی کے بس میں نہیں ہے۔