مندر کی گھنٹیاں بجنے سے صوتی آلودگی!
اتر پردیش آلودگی کنٹرول بورڈ (یو پی پی سی بی) نے گریٹر نوئیڈا ویسٹ کی مشہور سوسائٹی میں مندر کے اندر گھنٹیاں بجانے کے تعلق سے نوٹس بھیجا ہے۔ نوٹس ملنے کے بعد سوسائٹی کے مکینوں اور اے او اے (اپارٹمنٹ اونرز ایسوسی ایشن) نے اس کے خلاف احتجاج کیا، جس کے بعد رات دیر گئے یو پی پی سی بی نے اچانک اپنا فیصلہ تبدیل کرتے ہوئے نوٹس واپس لے لیا۔ تاہم اس معاملے کو لے کر سوشل میڈیا پر طرح طرح کے ردعمل سامنے آ رہے ہیں۔
درحقیقت، گریٹر نوئیڈا ویسٹ کی گوڑ سندریم سوسائٹی کے مشترکہ علاقے میں ایک مندر بنایا گیا ہے۔ جہاں سوسائٹی کے مکین روزانہ صبح و شام مندر میں پوجا کرتے ہیں۔ اس دوران سوسائٹی کے کچھ باشندوں نے مندر میں پوجا کے دوران گھنٹیوں کی تیز آواز سے متعلق یو پی پی سی بی یعنی اتر پردیش آلودگی کنٹرول بورڈ کو شکایت کی تھی۔
شکایت کے بعد یو پی پی سی بی کے اہلکار موقع پر پہنچے اور جانچ کی، جس میں مندر کی گھنٹی کی آواز 72 ڈیسیبل پائی گئی۔ جس کے بعد یو پی پی سی بی کے عہدیداروں نے گوڑ سندریام کے اے او اے کو نوٹس جاری کیا۔ اس میں کہا گیا تھا کہ گھنٹی کی آواز کو 55 ڈیسیبل سے کم کیا جائے۔ اس کے بارے میں گوڑ سونڈریم سوسائٹی کے اے او اے نے سوسائٹی کے واٹس ایپ گروپ پر ایک سرکلر جاری کیا جس میں لوگوں سے پوجا کے دوران آہستہ آہستہ گھنٹی بجانے کو کہا گیا۔
یو پی پی سی بی کے نوٹس کے بعد سوسائٹی کے لوگ اس کے خلاف بطوراحتجاج باہر نکل آئے۔ یہ نوٹس سوشل میڈیا پر تیزی سے گردش کرنے لگا۔ جس پر لوگوں نے طرح طرح کے رد عمل دینا شروع کر دیا۔ معاملہ کو زور پکڑتا دیکھ کر یو پی پی سی بی نے دیر رات اپنا فیصلہ بدل لیا اور نوٹس واپس لے لیا۔
اس معاملے کی جانکاری دیتے ہوئے یو پی پی سی بی گریٹر نوئیڈا کے افسر دیو گپتا نے بتایا کہ گوڑ سونڈریم سوسائٹی کے ایک رہائشی نے شکایتی خط دیا تھا کہ سوسائٹی کے مندر کی گھنٹی کی تیز آواز کی وجہ سے اسے پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جس کی تحقیقات کے بعد پتہ چلا کہ معیار سے زیادہ آواز گھنٹی سے آتی ہے۔ اس حوالے سے سوسائٹی کے آر ڈبلیو اے کو خط بھی جاری کیا گیا لیکن دیکھا گیا کہ کچھ عوامی جذبات کو بھی ٹھیس پہنچائی جا رہی ہے۔ ایسے میں عوامی جذبات کا احترام کرتے ہوئے نوٹس واپس لیا گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔