ہندوستانی قونصل خانے پر حملے میں ملوث 10 ملزمان کی تصویر جاری
Indian High Commission in London: برطانیہ کی راجدھانی لندن میں ہندوستانی ہائی کمیشن کے سامنے ہوئے احتجاج معاملے کی جانچ اب مرکزی جانچ ایجنسی این آئی اے کرے گی۔ دراصل، احتجاج معاملے میں پاکستانی اور خالصتانی حامیوں سے متعلق سازش کے اِن پُٹس ملے ہیں، جس کے بعد این آئی اے نے دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کے ذریعہ درج معاملے کو ٹیک اوور کرلیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، مرکزی وزارت داخلہ سے این آئی اے کو معاملہ درج کرنے کا گرین سگنل (ہری جھنڈی) ملا ہے۔ حالانکہ این آئی اے کی طرف سے ابھی تک اس معاملے میں آفیشیل تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ دراصل، 19 مارچ کو لندن میں ہندوستانی ہائی کمیشن کے باہر احتجاجی مظاہرہ ہوا تھا۔ اس دوران ترنگے کی توہین بھی ہوتا ہوا نظرآیا تھا۔ اس حادثہ کے بعد وزارت داخلہ کے حکم پر دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے خالصتانی اور ان کے حامیوں کے خلاف 24 مارچ کو مقدمہ درج کیا تھا۔ یہ معاملہ ہندوستانی تعزیرات ہند (آئی پی سی)، یواے پی اے اور پی ڈی پی پی ایکٹ کے تحت درج کیا گیا تھا۔
Nearly a month after the national flag at the Indian high commission in London was pulled down during a protest by pro-Khalistan activists, the National Investigation Agency took over the case to investigate the matter. The case was handed over to the NIA by the Counter Terrorism… pic.twitter.com/3RYdNFsg8m
— ANI (@ANI) April 18, 2023
این آئی اے ذرائع کے مطابق، اس معاملے میں پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی سمیت خالصتانی دہشت گردوں کا رول دیکھنے کو ملا ہے، جس کے بعد مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے معاملے میں جانچ کو ہری جھنڈی ملی ہے۔
لندن میں ہنوستانی شہریوں نے دیا تھا اس طرح جواب
لندن میں ہندوستانی ہائی کمیشن کے سامنے ہوئے اس حادثہ سے متعلق برطانیہ میں ہندوستانی شہریوں میں ناراضگی بھی دیکھنے کو مل یتھی۔ بڑی تعداد میں ہندوستانی ہائی کمیشن کے باہر جمع ہوئے تھے اور ترنگا لہرا کر اتحاد کا احساس دلایا تھا۔ ان ہندوستانیوں میں سکھ لوگ بھی شامل تھے۔ سبھی نے “بھارت ماتا کی جے” اور “جے ہند” کے نعرے لگائے تھے۔ خالصتانیوں کی حرکت کی مخالفت کرنے والے ان ہندوستانی لوگوں کا کہنا تھا کہ یہ لوگ امن کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن اب وہ ہمارا اتحاد دیکھیں۔