Bharat Express

NIA Action Against Khalistan Supporter Pannu: خالصتانی دہشت گرد پنّو کے خلاف بڑی کارروائی، چندی گڑھ اور امرتسر میں این آئی اے نے ضبط کی جائیداد

NIA Action Against Khalistan Supporter Gurpatwant Singh Pannu: خالصتان حامی گرپتونت سنگھ پنّو نے حال ہی میں کناڈا میں رہنے والے ہندوؤں کو کناڈا چھوڑنے کی دھمکی دی تھی۔

گرپتونت سنگھ پنّو کے خلاف این آئی اے نے بڑی کارروائی کی ہے۔

Khalistan Supporter Gurpatwant Singh Pannu: قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے خالصتان حامی اور ممنوعہ تنظیم سکھ فارجسٹس کے لیڈرگرپتونت سنگھ پنّو کے خلاف بڑا ایکشن لیا ہے۔ این آئی اے نے چندی گڑھ اورامرتسر میں اس کی جائیداد ضبط کرلی ہیں۔ پنّو امرتسرکا رہنے والا ہے اوراین آئی اے نے اس پرانعام بھی اعلان کر رکھا ہے۔

کناڈا میں رہ کر پتونت سنگھ پنّوہندوستان مخالف سرگرمیوں میں شامل رہتا ہے اور اس کے بیانات بھی سامنے آتے رہتے ہیں۔ ہندوستان میں پتونت سنگھ پنّو کے خلاف ملک مخالف سازش سمیت کل 7 معاملات درج ہیں، جس کی تفصیل دی گئی ہے۔ کناڈا کو بھی پتونت سنگھ پنّوکے گناہوں کی جانکاری کئی بار دی گئی ہے، لیکن کناڈا نے دہشت گرد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔

بتایا جا رہا ہے کہ ضبط کی گئی جائیدادوں میں امرتسر ضلع کے مضافات میں گرپتونت سنگھ پنوں کے آبائی گاؤں خان کوٹ میں 46 کنال کی زرعی جائیداد بھی شامل ہے۔ ایک اور جائیداد جسے ضبط کیا گیا ہے وہ سیکٹر 15-، چنڈی گڑھ میں ان کا مکان نمبر 2033 ہے۔ اٹیچمنٹ کے بعد پنوں نے اپنے جائیداد کے حقوق کھو دیے اور اب یہ جائیداد حکومت کی ہے۔ 2020 میں بھی پنوں کی جائیداد قرق کی گئی تھی۔

 نوٹس میں کہا گیا ہے، “مکان نمبر 2033، سیکٹر 15- چنڈی گڑھ کا ایک چوتھائی حصہ  کیس میں مجرم قرار دیے گئے گروپتونت سنگھ پنوں کی ملکیت ہے،لیکن اسے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ 1967 کی دفعہ 33 (5) کے تحت ضبط کیا گیا ہے۔ یہ معلومات عام لوگوں کے لیے ہیں۔ امرتسر میں لگائے گئے نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ (امرتسر) ضلع کے خان کوٹ گاؤں میں گروپتونت سنگھ پنوں کی ملکیتی زرعی زمین کو ضبط کر لیا گیا ہے۔ نوٹس میں مذکورہ اراضی کی تفصیلات بھی دی گئی ہیں۔

پنو 2019 سے این آئی اے کے ریڈار پر ہیں، جب انسداد دہشت گردی ایجنسی نے ان کے خلاف پہلا مقدمہ درج کیا تھا۔ اپنی دھمکیوں اور دھمکانے کے ہتھکنڈوں کے ذریعے، پنوں دہشت گردانہ کارروائیوں اور سرگرمیوں کو فروغ دینے اور انجام دینے کے ساتھ ساتھ پنجاب اور ملک کے دیگر مقامات پر خوف و ہراس پھیلانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ این آئی اے کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پنوں کی تنظیم سکھ فار جسٹس سائبر اسپیس کا غلط استعمال کر رہی تھی تاکہ معصوم نوجوانوں کو بنیاد پرست بنایا جا سکے اور انہیں دہشت گردانہ جرائم اور سرگرمیوں کے لیے اکسایا جا سکے۔ سکھ فار جسٹس کو حکومت ہند نے 2019 میں ہی ایک ‘غیر قانونی ایسوسی ایشن’ قرار دیا تھا۔

بھارتی حکومت نے پنوں کو دہشت گرد قرار دیا

پنوں کو حکومت ہند نے دہشت گرد قرار دیا ہے۔ این آئی اے کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پنجاب میں مقیم غنڈوں اور نوجوانوں کو سوشل میڈیا پر ملک کی خود مختاری، سالمیت اور سلامتی کو چیلنج کرتے ہوئے خالصتان کی آزاد ریاست کے لیے لڑنے کے لیے اکسایا جا رہا ہے۔

ہندوستانی ہندوؤں کو کینیڈا چھوڑنے کو کہا

حالیہ دنوں میں، پنوں عوامی فورمز میں سینئر بھارتی سفارت کاروں اور سرکاری اہلکاروں کو دھمکیاں دینے کے لیے خبروں میں رہے ہیں۔ چند روز قبل پنوں نے کینیڈا میں رہنے والے ہندوؤں کو دھمکی دی تھی اور کہا تھا کہ وہ کینیڈا چھوڑ دیں۔این آئی اے نے یہ کارروائی کینیڈا کے برٹش کولمبیا میں 18 جون کو سکھ علیحدگی پسند ہردیپ سنگھ ننجر کے قتل کے معاملے میں ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان جاری سفارتی تنازعہ کے درمیان کی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read