روشنی یادو
ضلع پنچایت ممبر اور مدھیہ پردیش کے ٹکم گڑھ ضلع سے الگ ہونے والے نئے ضلع نیواری کی بی جے پی کی ضلع نائب صدر روشننی یادو نے بی جے پی کو چھوڑ کر پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 24 اگست کو بھوپال میں کمل ناتھ کی موجودگی میں وہ کانگریس کی رکنیت لیں گے۔ روشنی یادیو کا کہنا ہے کہ وہ بی جے پی کے رسم و رواج، پالیسیوں اور قیادت سے ناخوش ہیں، آج انہوں نے میڈیا کو ایک خط جاری کیا اور بھارتیہ جنتا پارٹی پر کئی سنگین الزامات لگائے۔
روشنی یادو کا کہنا ہے کہ بی جے پی صرف خواتین کو دھوکہ دینے کا کام کرتی ہے۔ عوام ریاست اور مرکز دونوں کی قیادت سے ناراض ہے، جس پارٹی سے عوام خوش نہیں اس سے وابستہ ہوکر خدمت کا کام کیسے کیا جاسکتا ہے۔ روشنی نے کہا کہ علاقے کے عوام اور کارکنان دونوں کی بے پناہ حمایت اور پیار میرے ساتھ ہے۔
میں ہزاروں کارکنوں کے ساتھ 24 اگست کو کانگریس میں شامل ہوں گی ۔ بہت دکھی دل کے ساتھ میں بی جے پی کی رکنیت سے استعفی دے رہی ہوں۔ اپنے سیاسی سفر میں مجھے بی جے پی میں بہت سے تجربات ہوئے، جس کے لیے میں زندگی بھر شکر گزار رہوں گی ، لیکن پچھلے کچھ مہینوں سے کارکنوں کے تئیں اعلیٰ قیادت کی مایوسی، پالیسی اور قیادت میں بے حسی، خواتین کے تئیں شوخ منصوبوں کو دیکھ کر مجھے دکھ ہوا ہے۔ اور ان پر بڑھتے ہوئے مظالم۔ بی جے پی کا رکن ہونے کے ناطے میں عوام میں روزانہ اٹھنے والے بے روزگاری، بدعنوانی، مہنگائی کے سوالوں کا جواب دینے سے قاصر ہوں۔ ورکرز سینٹرک پارٹی اب لیڈر سینٹرک ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرح سے یہ روشنی کی وطن واپسی ہے کیونکہ میرے خاندان کو کانگریس کے پرانے خاندان کے طور پر دیکھا جاتا ہے، میں مدھیہ پردیش کے سابق گورنر رام نریش یادو کی بہو ہوں، اس لیے مجھے سیاست وراثت میں ملی ہے۔
عوام کو ریاستی حکومت یا مرکزی حکومت پر کوئی بھروسہ نہیں ہے، جس پارٹی سے عوام خوش نہیں اس میں رہ کر خدمت نہیں کی جا سکتی۔ بی جے پی حکومت میں بی جے پی تنظیم کے کارکنوں کو نظر انداز کرنے اور ان کے ساتھ دوہرے سلوک کی وجہ سے ریاست میں بی جے پی کی شبیہ مسلسل داغدار ہوتی جارہی ہے۔ جب بھی بی جے پی کارکنان تنظیم کے اعلیٰ عہدیداروں یا حکومت کے وزراء اور قائدین کے ساتھ اپنے مسائل بیان کرتے ہیں تو وزراء اور قائدین اور عہدیداران ان کی بات تک نہیں سنتے اس لئے میں اپنا استعفیٰ قیادت کو سونپ رہی ہوں۔
بھارت ایکسپریس۔