مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ
پیر (8 جولائی) کو مدھیہ پردیش کی موہن یادو حکومت کی کابینہ میں توسیع ہوگی۔ مانا جا رہا ہے کہ کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے رامنیواس راوت وزیر کے طور پر حلف اٹھا سکتے ہیں، یہ وزیر اعلی موہن یادو کی قیادت والی حکومت کی پہلی کابینہ میں توسیع ہوگی۔
مدھیہ پردیش میں کابینہ کا حجم 34 وزراء پر مشتمل ہے۔ اس وقت ریاست میں کابینہ میں 30 وزراء ہیں۔ ایسے میں مزید 4 وزراء کے لیے جگہ خالی ہے۔ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ رامنیواس راوت کے ساتھ ایک یا دو اور لیڈر وزیر کے طور پر حلف اٹھا سکتے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ کچھ سینئر لیڈر کابینہ کی اس توسیع کو لے کر پرامید ہیں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران کئی کانگریسی لیڈروں نے پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ کہا جا رہا ہے کہ ان باغیوں نے لوک سبھا انتخابات 2024 کے دوران کانگریس کو بھی نقصان پہنچایا تھا۔ بی جے پی نے ریاست کی تمام 29 سیٹیں جیت لیں۔ ساتھ ہی، مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات 2024 میں کانگریس کی کارکردگی بہت خراب رہی۔
لوک سبھا انتخابات میں کانگریس ایک بھی سیٹ پر کامیاب نہیں ہوئی، اس کے برعکس پارٹی چھندواڑہ لوک سبھا سیٹ بھی ہار گئی۔ ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر کمل ناتھ کے بیٹے نکول ناتھ نے ایم پی کی چھندواڑہ لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑا تھا لیکن انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
گزشتہ سال نومبر میں مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات کے دوران بی جے پی نے 163 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ وہیں کانگریس یہاں صرف 63 سیٹوں تک محدود رہی۔ مدھیہ پردیش میں اسمبلی کی کل 230 سیٹیں ہیں۔’
بھارت ایکسپریس۔