چیف منسٹر سکھوندر سکھو
شملہ: ہماچل پردیش قانون ساز اسمبلی (الاؤنسز اور پنشن) ترمیمی بل 2024 بدھ کے روز اسمبلی میں گرما گرم بحث کے درمیان منظور کر لیا گیا۔ اس کا مقصد انسداد انحراف قانون کے تحت نااہل قرار دیے گئے ایم ایل اے کو پنشن کے فوائد سے محروم کرنا ہے۔ چیف منسٹر سکھوندر سکھو نے اسمبلی میں دل بدل کرنے والے ایم ایل ایز کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنے پر اسپیکر کلدیپ سنگھ پٹھانیا کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا، ’’یہ بل جمہوریت کی اعلیٰ روایات کو برقرار رکھتا ہے اور ہمارے نظام میں بدعنوانی کو روکنے کی کوشش کرتا ہے۔‘‘
وزیر اعلیٰ نے کہا، ’’اپنی پارٹی کے ساتھ غداری کرنے والے چھ ارکان کے اقدامات نہ صرف ان کی اپنی پارٹی کے خلاف بلکہ جمہوریت کے اصولوں کے خلاف بھی دھوکہ دہی کا واضح معاملہ ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ راجیہ سبھا انتخابات کے دوران کراس ووٹنگ کرنے والے کانگریس کے چھ ایم ایل اے نے پارٹی وہپ کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی۔ انہوں نے 28 فروری کو اسمبلی میں ہنگامہ آرائی سمیت دیگر واقعات کا حوالہ دیا، جب دل بدلوؤں نے کارروائی میں خلل ڈالنے کی کوشش کی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ’’اسمبلی کے اندر غنڈہ گردی کا کھلا مظاہرہ ہوا‘‘۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جمہوری اقدار کے تحفظ کے لیے اس طرح کے اقدامات کا سختی سے جواب دینا ضروری ہے۔
اپوزیشن لیڈر جے رام ٹھاکر نے بل پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ایم ایل ایز کی ساکھ بری طرح متاثر ہو سکتی ہے۔ ’’ممبران غلطیاں کر سکتے ہیں، لیکن انہیں پنشن سے محروم کرنا بہت سخت ہے۔‘‘ ٹھاکر نے کہا، ’’دوسری پارٹی میں شامل ہونے کا فیصلہ بہت بعد میں لیا گیا تھا، اور نااہلی کا ان کے حقوق پر سابقہ اثر نہیں ہونا چاہیے۔‘‘
آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ بل بنیادی طور پر کانگریس کے دو سابق ایم ایل ایز، دیویندر بھٹو اور چیتنیا شرما کو متاثر کرے گا، جنہوں نے پہلی بار 2022 کے اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی، لیکن ان پر پارٹی وہپ کی خلاف ورزی کرنے اور بجٹ کی منظوری کے دوران غیر حاضر رہنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ اس کے بعد انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔
وزیر اعلیٰ کے ذریعہ منگل کے روز ایوان میں پیش کئے گئے بل کے بیان اور اعتراضات کے مطابق، ہندوستانی آئین کے 10ویں شیڈول کے تحت ایم ایل ایز کی طرف سے دل بدل کی حوصلہ شکنی کرنے کے لیے ہماچل پردیش قانون سازی (الاؤنسز اور پنشن) ایکٹ 1971 میں کوئی بندوبست نہیں ہے۔
بل میں کہا گیا ہے، ’’ریاست کی عوام کی طرف سے دیے گئے مینڈیٹ کی حفاظت کرنے، جمہوری اقدار کے تحفظ اور اس آئینی گناہ کو روکنے کے لیے ہماچل پردیش قانون ساز اسمبلی (الاؤنسز اور پنشن) ایکٹ 1971 میں اس ترمیم کو لانا ضروری ہے۔‘‘
بھارت ایکسپریس۔