Bharat Express

MLA Rajeshwar singh News: کانگریس کے رہنما بابر کی قبر پر جاتے ہیں ،ملک کی سرحدی سلامتی کیلئے مودی سرکار ضروری:ڈاکٹر راجیشور سنگھ

ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے لوک سبھا انتخابات کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی پاکستان کے ساتھ 3200 کلومیٹر، چین کے ساتھ 3500 کلومیٹر، میانمار کے ساتھ 1600 کلومیٹر اور بنگلہ دیش کے ساتھ 4000 کلومیٹر کی حساس سرحد ہے، ملک کی سرحد کی حفاظت کرنے کی ضرورت ہے۔

بی جے پی ایم ایل اے ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے لکھنؤ پبلک اسکول میں منعقدہ سروجنی نگر اسمبلی حلقہ اور موہن لال گنج پارلیمانی حلقہ کے بوتھ صدر کانفرنس میں شرکت کی۔ اس دوران انہوں نے عوام سے موہن لال گنج سے بی جے پی امیدوار کوشل کشور کو بھاری اکثریت سے جیت دلانے کی اپیل کی۔ بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری سنجے رائے اس پروگرام میں مہمان خصوصی کے طور پر موجود تھے اور ریاستی نائب صدر تریمبک ترپاٹھی مہمان خصوصی کے طور پر موجود رہے۔ بوتھ صدر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ایل اے راجیشور سنگھ نے کہا کہ سروجنی نگر اسمبلی حلقہ کوشل کشور کو بڑی برتری حاصل ہوگی، کیونکہ ہر کارکن، ہر بوتھ صدر میں لامحدود توانائی، جوش اور لگن کے ساتھ کام کررہے ہیں۔

بوتھ صدر کو پارٹی کا اہم عہدیدار بتاتے ہوئے سروجنی نگر کے ایم ایل اے ڈاکٹر راجیشر سنگھ نے کہا کہ آپ کی لگن نے وزیر اعظم مودی کے خواب کوشرمندہ تعبیر کیا ہے، آپ کی لگن کی وجہ سے عوام نے دوسری بار یوگی کی گڈ گورننس کو منظوری دی۔ ایم ایل اے نے مزید کہا کہ ملک بھر میں بی جے پی کے 12 لاکھ بوتھ صدور کی قربانیوں کی بدولت آج بی جے پی 17 ریاستوں میں برسراقتدار ہے، بوتھ صدور کی لگن کی وجہ سے ملک کو ایک مضبوط حکومت ملی، ملک محفوظ ہاتھوں میں ہے ۔ایم ایل اے نے تیسری بار زبردست اکثریت اور 400 لوک سبھا سیٹوں کے ساتھ مودی حکومت کی واپسی پر اعتماد ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ سے کارکنوں میں جوش پیدا ہوا ہے۔

کانگریس رہنماوں نے بابر کی قبر پر حاضری دی

سروجنی نگر کے ایم ایل اے ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے لوک سبھا انتخابات کو نظریات کی جنگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک طرف بی جے پی کا نظریہ انتیودیا ہے اور دوسری طرف ایس پی کا سیوڈو سوشلزم ہے جو ایک خاندان تک محدود ہے اور کانگریس کا سیوڈو سیکولرازم ہے۔ جو ان کے لیڈر افغانستان میں ہیں وہ بابر کی قبر پر جاتے ہیں، لیکن ان کا نظریہ انہیں ایودھیا جانے سے روکتا ہے، کانگریس کمیونسٹ پارٹی کے ساتھ ہے، جس کا نظریاتی جھکاؤ چین کے ساتھ ہے، اس لیے ایسا نظریہ اور ایسی سوچ ملک کے لیے اچھی نہیں ہے۔

مافیا یا تو جیل میں ہیں یا خدا کے گھر

بی جے پی حکومت کی کامیابیوں پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے کہا کہ مودی یوگی دور میں ملک کی سرحدیں محفوظ ہیں، ہندوستان پانچویں اقتصادی سپر پاور اور چوتھی فوجی طاقت ہے، اس سے قبل تمام علاقوں میں دہشت گردانہ  دھماکے ہوتے تھے۔ لکھنؤ، ایودھیا، کاشی سمیت ملک کے بڑے شہروں میں یہ واقعات ہوتے تھے، لیکن بی جے پی کی حکومت آنے کے بعد دھماکے مکمل طور پر رک گئے۔ اتر پردیش میں سی ایم یوگی کی قیادت میں ریاست کے مجرم اور مافیا یا تو جیل میں ہیں یا بھگوان کے گھر چلے گئے ہیں، پورے ملک میں اتر پردیش کے گڈ گورننس ماڈل کا چرچا ہے۔

ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے لوک سبھا انتخابات کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی پاکستان کے ساتھ 3200 کلومیٹر، چین کے ساتھ 3500 کلومیٹر، میانمار کے ساتھ 1600 کلومیٹر اور بنگلہ دیش کے ساتھ 4000 کلومیٹر کی حساس سرحد ہے، ملک کی سرحد کی حفاظت کرنے کی ضرورت ہے۔اس کیلئے  ایک حساس اور مضبوط حکومت کی ضرورت ہے، ملک کو ایسی حکومت کی ضرورت ہے جو دراندازی کے خلاف کارروائی کرے، جو غیر قانونی تبدیلی مذہب کے خلاف کارروائی کرے اور قانون بنائے۔سروجنی نگر کے ایم ایل اے نے بوتھ صدور کی رہنمائی کرتے ہوئے کہا کہ پنا پرمکھ کی ذمہ داری ایسے کارکنوں کو دی جانی چاہئے جن کے پاس ذمہ داری دی گئی تمام افراد کے بارے میں مکمل معلومات ہوں، ہر شخص بی جے پی کی پالیسیوں سے متاثر ہے، اس طرح ہر شخص کا ووٹ اور ہر ووٹ کو یقینی بنایا جائے کہ وہ بی جے پی کے حق میں آئے۔

بوتھ صدر کانفرنس میں مہمان خصوصی بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری سنجے رائے تھے، وہیں دیگر شرکاء میں  ریاستی نائب صدر ترمبک ترپاٹھی، موہن لال گنج سے امیدوار کوشل کشور، بی جے پی کے ضلع صدر ونے پرتاپ سنگھ، میٹروپولیٹن صدر آنند دویدی، سابق ریاستی وزیر وریندر تیواری، لوک سبھا کے صدر سبھا کے انچارج سوریہ نارائن تیواری، لوک سبھا کے کنوینر ارون سنگھ گپو، لوک سبھا کے توسیعی وویک ڈکشٹ، منڈل صدر شیو بخش سنگھ، وویک راجپوت، موہت تیواری، کے کے سریواستو، شیو شنکر وشوکرما اور سروجنی نگر اسمبلی کے انچارج ونود موریہ۔ کے کے اوستھی، کنوینر راجندر باجپائی اور بھونیندر سنگھ  کے نام شامل ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read