مولانا عمیر احمد الیاسی
آل انڈیا امام آرگنائیزیشن کے صدر اور متعدد دفعہ بی جے پی اور آریس ایس کی قربت کو لے کر سرخیوں کی زیبت بننے والے ڈاکٹر امام عمر الیاسی نے 22 جنوری کو ایودھیا میں منعقد رام مندر پران پرتشٹھا تقریب میں شرکت کی تھی ،جس کے بعد سے مسلم مذہبی حلقوں میں ان کے تعلق سے برہمی اور ناراضگی دیکھی جارہی تھی ، اس کے علاوہ ان کے خلاف ایک فتوی بھی جاری کیا گیا تھا۔،
رام مندر پران پرتشٹھا تقریب میں اپنی شرکت کو لے کر انہوں خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’مجھ ےمذکورہ تقریب میں شرکت کی دعوت ملی تھی ،شرکت کے تعلق سے کافی غور و خوض کے میں نے یہ فیصلہ کیا کے ملک میں سماجی ہم آہنگی اور ملک کی تہذیب و ثقافت کے پیش نظر ایودھیا جانا چاہیے، انہوں نے مزید کہا کہ میرے وہاں جانے کے بعد اہالیان ایودھیا نےمیرا خیر مقدم کیا۔وہاں میں نے پیغام محبت عام کیا،اپنے اس پیغام میں عمر الیاسی نے کہا کہ ہمار مذہب ضرور محتلف ہے تاہم ہم سب انسان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کا یہ بیان جب میڈیا اور سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو انہیں مختلف فون کالز کے ذریعہ دھمکیاں موصول ہویں اور ان کے خلاف ایک فتوی بھی جاری کیا۔ مولانا عمر الیاسی کے مطابق اس فتوی میں یہ کہا گیا ہے وہ اپنے عہدہ سے استفعی دیں، اس فتوی میں ملسمانوں سے یہ گزارش کی گئی ہے کہ مولانا عمر الیاسی کا بائیکاٹ کیا جائے۔
#WATCH | Delhi | Fatwa issued against Chief Imam of All India Imam Organization, Dr Imam Umer Ahmed Ilyasi after he attended the Pranpratishtha ceremony of Ram Lalla at Ram Temple in Ayodhya.
He says, “As a chief Imam, I received the invitation from Shri Ram Janmbhoomi Teerth… pic.twitter.com/iVe2bA3s1X
— ANI (@ANI) January 29, 2024
انہوں نے مزید کہا کہ اس فتوے میں بنیادی طور پرچار نکات شامل ہیں ،جن میں نمبر ایک یہ ہے کہ بحیثیت چیف امام کے انہیں پران پرتشٹھا تقریب میں شامل نہیں ہونا چاہیے۔اسی لئے ان کے ۔خلاف کفر کا فتوی جاری جاری کیا گیا۔ دوسرا نکتہ یہ ہے کہ مولانا عمر الیاسی نے انسانیت کو مذہب سے بالاتر کیا ہے اسی لئے ان کے خلاف کفر کافتوی جاری کیا گیا ہے ۔ تیسرا نکتہ یہ ہے کہ اپنے بیان میں مولانا عمر الیاسی نے مذہب سے بڑا ملک کوبتایا تھا اسی لئے ان کے خلاف فتوی جاری کیا جاتا ہے ۔
ان فتوں کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اولًا تو ہندوستان اسلامی ملک نہیں ہے بلکہ یہ جمہوری اقدار کی حامل ملک ہے ۔ یہاں ہیمشہ ہے کثرت میں وحدت کاماحول رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر ملک کے ساتھ محبت کرنا گناہ ہے تو پھر فتوی جاری کرنے کو پاکستان جانا چاہیے۔
بھارت ایکسپریس۔