Bharat Express

YouTuber Manish Kashyap: منیش کشیپ بیور جیل سےہوئے رہا، یوٹیوبر کو دیکھنے کے لیے حامیوں کی بھیڑ ہوئی جمع

جیل میں بند یوٹیوبر منیش کشیپ کو تمام معاملات میں ضمانت مل گئی۔ بہار کے رہنے والے کشیپ کو مبینہ فرضی ویڈیو کیس میں جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔

یوٹیوبر منیش کشیپ کو جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ بیور جیل کے باہر حامیوں کا ایک بہت بڑا ہجوم جمع ہے۔ منیش کشیپ کو جمعہ کی شام دیر گئے رہا کیا جانا تھا، لیکن رہائی کے دستاویزات میں کچھ خرابی کی وجہ سے وہ جیل سے رہا نہیں ہو سکے۔ آج ہفتہ کو منیش کشیپ کو رہا کر دیا گیا ہے۔

منیش فرضی ویڈیو کےالزام جیل گئے تھے۔

جیل میں بند یوٹیوبر منیش کشیپ کو تمام معاملات میں ضمانت مل گئی۔ بہار کے رہنے والے کشیپ کو مبینہ فرضی ویڈیو کیس میں جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔ کشیپ کا معاملہ اس سال مارچ میں یوٹیوب پر اپ لوڈ کردہ ایک فرضی ویڈیو سے متعلق ہے۔ اس جعلی ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ تمل ناڈو میں بہار کے تارکین وطن مزدوروں پر حملہ کیا جا رہا ہے اور وہ ریاست میں محفوظ نہیں ہیں۔ ان کی رہائی کا عمل جمعہ کو ہی شروع ہو گیا تھا۔

تمام کیسز میں ضمانت منظور

منیش کے ایک دوست نے میڈیا کو بتایا کہ کشیپ کو تمل ناڈو میں اپنے خلاف درج تمام مقدمات میں ضمانت مل چکی ہے۔ اب پٹنہ سول کورٹ سے بھی تمام معاملات میں ضمانت مل گئی ہے۔ منیش کے دوست کا کہنا ہے کہ اسے بیتیہ کورٹ سے ضمانت بھی مل گئی ہے۔ پٹنہ ہائی کورٹ میں ایک کیس زیر التوا تھا، جس میں اسے بدھ (20 دسمبر 2023) کو ضمانت مل گئی۔

منیش کی رہائی کے لیے ضمانت کے کاغذات پہلے پٹنہ ہائی کورٹ سے سول کورٹ بھیجے گئے، وہاں منیش نے ضمانت بھری۔ بیور جیل انتظامیہ نے منیش کو چنئی اور مدورائی عدالتوں سے اجازت لینے کے بعد رہا کر دیا ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ کیس درج ہونے کے بعد کشیپ کی تلاش شروع کر دی گئی تھی۔ اس دوران ان کے گھر کو بھی ضبط کر لیا گیا۔ اس نے 18 مارچ 2023 کو اٹیچمنٹ ضبطی کے عمل کے دوران خودسپردگی کی۔ اس کے بعد تمل ناڈو پولیس اسے اپنے ساتھ لے گئی۔ 10 نومبر کو مدراس ہائی کورٹ نے کشیپ کے خلاف نظر بندی کے حکم کو منسوخ کر دیا۔ عدالت نے تمل ناڈو پولیس کے ذریعہ این ایس اے کے تحت ان کے خلاف لگائے گئے الزامات کو بھی خارج کردیا تھا۔

ستمبر کے مہینے میں عدالت میں پیشی کے دوران منیش نے کہا تھا کہ میں ایک فوجی کا بیٹا ہوں چارہ چور کا نہیں۔ دراصل، سماعت کے دوران منیش بہت غصے میں تھے۔ انہوں نے بہار کے سابق وزیر اعلی لالو پرساد یادو کے بیٹے تیجسوی یادو اور بہار کے نائب وزیر اعلیٰ کی طرف اشارہ کیا۔ منیش نے کہا کہ میں 6 ماہ تک خاموش رہا، لیکن جیل میں مجھے منشیات کے عادی لوگوں  کے درمیان بٹھا دیا گیا ہے۔ وہ لوگ میرے چہرے پر دھواں اڑا رہے ہیں۔

-بھارت ایکسپریس