ٹی ایم سی لیڈر مہوا موئترا۔ (فائل فوٹو)
ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا کی لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کردی گئی ہے۔ بحث کے بعد لوک سبھا میں تجویزکومنظوری دی گئی ہے۔ اس پراپوزیشن نے سخت ناراضگی کا اظہارکیا ہے۔ مہوا موئترا نے بھی اس فیصلے پرسوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بغیرکسی ثبوت کے یہ فیصلہ کیا گیا ہے، میں اس فیصلے کو نہیں مانتی ہوں۔ میں اس کے خلاف لڑائی لڑتی رہوں گی۔ ایتھکس کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں مہوا موئترا کو پارلیمانی ضابطے کی خلاف ورزی کا قصوروار مانا ہے۔ اس دوران تجویز میں ان کی رکنیت منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا اور تجویز کی منظوری ہونے پران کی رکنیت منسوخ ہوگئی۔
لوک سبھا اسپیکر کے فیصلے پراٹھائے گئے سوال
لوک سبھا اسپیکراوم برلا نے اس رپورٹ پر برسراقتداراوراپوزیشن کے اراکین کو بحث کے لئے مدعو کیا۔ اپوزیشن کی طرف سے کانگریس رکن پارلیمنٹ منیش تیواری نے بحث کا آغازکیا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں اخلاقیات کمیٹی نے جو طریقہ کاراختیارکیا ہے، وہ قدرتی انصاف کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ منیش تیواری نے کہا کہ مبینہ ’ملزم‘ کو اپنا بیان بھی پورا نہیں دینے دیا گیا۔ یہ کس عمل کا حصہ ہے؟ جس نے الزام لگائے ہیں، مہوا موئترا کو اس کا کراس ایگزامنیشن کرنے کا اختیارملنا چاہئے تھا۔ سبھی وہپ واپس لئے جانے چاہئے۔ یہ بڑی حیرت کی بات ہے کہ 12 بجے رپورٹ رکھی جاتی ہے اور 2 بجے اس کی بحث لگا دی جاتی ہے۔ یہ کس طرح کے انصاف کا عمل ہے۔ آج یہ پارلیمنٹ نہیں ہے۔ ہم جج اورجوری بن کر بیٹھے ہیں۔
#WATCH | Cash for query matter | TMC’s Mahua Moitra expelled as a Member of the Lok Sabha; House adjourned till 11th December.
Speaker Om Birla says, “…This House accepts the conclusions of the Committee that MP Mahua Moitra’s conduct was immoral and indecent as an MP. So, it… pic.twitter.com/mUTKqPVQsG
— ANI (@ANI) December 8, 2023
اوم برلا نے کہا- میں کوئی جج نہیں
لوک سبھا اسپیکرکے فیصلے پرتنقید سے متعلق منیش تیواری نے سخت تنقید کی۔ اس کو لے کراسپیکر اوم برلا نے کہا کہ ’منیش تیواری جی آپ یہ ڈیبیٹ پارلیمنٹ میں کر رہے ہیں یا کورٹ میں۔ یہ پارلیمنٹ ہے کورٹ نہیں۔ میں جسٹس نہیں ہوں، میں اسپیکرہوں۔’ اسپیکرنے کہا کہ ہم اس معاملے پرحساسیت سے بات کررہے ہیں۔ میری کوشش ہے کہ کسی کو معطل نہ کروں اورنہ ہی کسی کے خلاف کارروائی کروں۔ پارلیمنٹ کے وقارکوبرقراررکھنے کی کوشش کرتا ہوں۔ یہ ہمارے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
مہوا موئترا پر ہیں یہ الزام
آپ کو بتادیں کہ مہوا موئترا کے سابق پارٹنراور سپریم کورٹ کے وکیل جے اننت دیہادرائی نے موئترا پر پارلیمنٹ میں رشوت لے کرسوال پوچھنے کا الزام لگایا تھا۔ اس سے متعلق جانچ کے لئے انہوں نے سی بی آئی کے ڈائریکٹر جنرل کو خط بھیجا تھا، جس کے ساتھ انہوں نے کئی شواہد پیش کئے تھے۔ جے اننت دیہادرائ کی شکایت کی بنیاد پر بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے مہوا موئترا پرالزام لگایا کہ ہیرا نندانی گروپ کے سی ای او درشن ہیرا نندانی سے نقد اورمہنگے تحائف لے کر پارلیمنٹ میں سوال پوچھتی ہیں۔
-بھارت ایکسپریس