Bharat Express

Maharashtra Bandh News: مہاراشٹرکل نہیں ہوگا بند،عدالتی حکم کے بعدبند کا فیصلہ لیا واپس، اپوزیشن کے لیڈران سیاہ پٹی کے ساتھ کریں گے احتجاج

دراصل، شیو سینا، یو بی ٹی، کانگریس اور شرد پوار کی پارٹی مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) نے بدلا پور کے اسکول میں دو لڑکیوں کے ساتھ جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے واقعہ کو لے کر ہفتہ کو مہاراشٹر بند کی کال دی تھی۔

ہفتہ (24 اگست) کو اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے بلائے گئے مہاراشٹر بند کو ایم وی اےیعنی مہا وکاس اگھاڑی نے منسوخ کر دیا ہے۔ دراصل، شیو سینا، یو بی ٹی، کانگریس اور شرد پوار کی پارٹی مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) نے بدلا پور کے اسکول میں دو لڑکیوں کے ساتھ جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے واقعہ کو لے کر ہفتہ کو مہاراشٹر بند کی کال دی تھی۔ اب بامبے ہائی کورٹ کے حکم کے بعد ایم وی اے نے اسے واپس لے لیا ہے۔اس سلسلے میں پریس کانفرنس کے دوران  ایم وی اے نے کہا کہ ہم نے کل جو بند بلایا تھا یہ بند ہندوستان کے آئین کے بنیادی حقوق کے دائرے میں تھا۔ تاہم بمبئی ہائی کورٹ نے بند کو غیر آئینی قرار دیا ہے۔ وقت کی کمی وجہ سے سپریم کورٹ میں فوری اپیل ممکن نہیں ہے۔ اس لئے ہم بند واپس لے رہے ہیں۔البتہ ایم وی اے تمام اتحادی  کل تمام حلقے میں چہروں پر کالی پٹیاں باندھ کر پرامن احتجاج کریں گے۔

درحقیقت مہاراشٹر میں مہا وکاس اگھاڑی کے حلیفوں کی طرف سے بلائے گئے بند کو لے کر وکیل اور عرضی گزار گنارتنا سداورتے نے عدالت سے اپیل کی تھی کہ یہ بند غیر قانونی ہے۔ اس کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے حکم دیا کہ کوئی بھی سیاسی پارٹی بند کی کال نہیں دے سکتی اور اگر وہ ایسا کر رہی ہے تو ریاستی حکومت کو اس کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔ اس فیصلے کے بعد شرد پوار نے بند واپس لے لیا۔

اپوزیشن جماعتیں سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کریں گی

تاہم کل (ہفتہ 24 اگست) اپوزیشن جماعتیں سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کریں گی۔ جبکہ ناگپور میں کانگریس ایم ایل اے اور اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر وجے وڈیٹیوار اور ناگپور کانگریس لیڈر بدلاپور میں لڑکیوں کے ساتھ ہونے والے مظالم کے خلاف منہ پر سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کریں گے۔گویا عدالت کے فیصلے کے بعد مہاراشٹر کی اپوزیشن پارٹیاں  اپنے احتجاج کے طریقے کو بدل رہی ہیں ۔ اب وہ مکمل مہاراشٹر بند کے بجائے کالی پٹیاں باندھ کر تھانہ در تھانہ اور حلقہ در حلقہ احتجاج کریں گے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read