اتر پردیش کے سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کے فنانسر نفیس بریانی عرف محمد نفیس پیر کی صبح دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق پریاگ راج کی نینی جیل میں بند نفیس کو اتوار کو دل کا دورہ پڑا۔ اس کے بعد انہیں علاج کے لیے ضلع کے سوروپرانی نہرو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ذرائع کے مطابق انہیں اسپتال کے آئی سی یو میں داخل کرایا گیا تھا اور ڈاکٹر ان کا علاج کر رہے تھے، تاہم ان کی موت کی خبر پیر کی صبح سامنے آئی، پریاگ راج انتظامیہ نے ان کی موت کی تصدیق کر دی ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ نفیس عتیق احمد کا قریبی اور فنانسر تھا۔ وہ پریاگ راج کی نینی سینٹرل جیل میں بند تھے۔ اس سلسلے میں ضلع انتظامیہ نے میڈیا کو بتایا ہے کہ ان کی خرابی صحت کی وجہ سے انہیں جیل انتظامیہ نے اتوار کی شام کو ایس آر این اسپتال میں داخل کرایا تھا اور ان کا علاج جاری تھا، تاہم اتوار اور پیر کی درمیانی شب ان کا علاج کے دوران موت ہوگئی ۔ ڈاکٹروں نے ان کی موت کی وجہ دل کا دورہ قرار دیا ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ نفیس بریانی پر امیش پال قتل کیس میں بھی ملزم تھا۔ اس قتل کیس میں ملزم ہونے کے بعد پولیس اسے مسلسل تلاش کر رہی تھی۔ دریں اثنا، 22 نومبر کی شام کو نواب گنج تھانہ علاقے کے اناپور علاقے میں اس کا پولس سے انکاؤنٹر ہوا اور پولیس نے اسے گرفتار کر لیا۔ پولیس نے اس پر 50 ہزار روپے کا انعام رکھا تھا۔ پولیس مقابلے کے دوران نفیس کو ٹانگ میں گولی لگی۔ جس کی وجہ سے پولیس نے اسے علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا۔ اس کے بعد 9 دسمبر کو انہیں علاج کے بعد پریاگ راج کی نینی سینٹرل جیل منتقل کر دیا گیا۔
ماہانہ کمائی 2 کروڑ روپے تھی
پولیس ذرائع کی مانیں تو نفیس پہلے پریاگ راج کے سول لائن علاقے میں پان کی دکان چلاتا تھا۔ اس دوران اس کا رابطہ عتیق احمد کے بھائی اشرف احمد سے ہوا اور پھر بریانی کی دکان کھول لی۔ پولیس کی مانیں تو ان کی ماہانہ کمائی تقریباً 2 کروڑ روپے تھی۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ وہ ہر ماہ اپنی کمائی کا بڑا حصہ عتیق کی اہلیہ شائستہ پروین کو دیتا تھا۔
بتادیں کہ رواں سال 16 اپریل کو عتیق احمد اور اشرف احمد کو شرپسندوں نے گولیاں مار کر قتل کردیا تھا۔ عتیق اور اشرف بی ایس پی ایم ایل اے راجو پال کے قتل کے اہم گواہ امیش پال کے قتل کیس میں ملزم تھے۔ 16 اپریل کو پولیس ان دونوں کو طبی علاج کے لیے پریاگ راج کے ایک اسپتال لے جا رہی تھی۔ اس دوران صحافیوں کی شکل میں وہاں پہنچے اور شرپسندوں نے عتیق کے ساتھ اشرف کو گولی مار کر قتل کر دیا۔ اس کے بعد تینوں نے پولیس کے سامنے خودسپردگی کی۔ اس معاملے میں بھی پولیس کارروائی کر رہی ہے، جب کہ امیش پال قتل کیس میں عتیق کی بیوی کے ساتھ اشرف کی بیوی اور بہن بھی مفرور ہیں، پولیس ان لوگوں کی تلاش میں مسلسل کارروائی کر رہی ہے۔
-بھارت ایکسپریس