Bharat Express

Lucknow News: عدالتی حکم کے باوجود چودھری چرن سنگھ ہوائی اڈے کی ترقی میں رکاوٹ، ایئرپورٹ کی اراضی پر قبضہ نہیں چھوڑ رہے ہیں کسان

اس وقت ٹرمینل 3 کی تعمیر کے بعد ہوائی اڈے کی ترقی اور توسیع کی ضرورت ہے جس کے نتیجے میں ہوائی اڈے کی جنوب کی سمت میں ترقیاتی کام کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

چودھری چرن سنگھ ایئرپورٹ

اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں سال 1942-1951 کے دوران، حکومت نے چودھری چرن سنگھ ہوائی اڈے کی جنگ کے بعد کی ترقی کے لیے قوانین کے مطابق گاؤں رحیم آباد، محمد پور بھکتی کھیڑا، گڑورا اور دیگر گاؤں کو قانون کے مطابق حاصل کر کے زمینداروں اور کسانوں حاصل شدہ زمین، زمین پر اگائی گئی فصل اور زمین پر بنائے گئے مکانات کے مالکان کو معاوضہ دیا گیا۔

قبضہ نہیں چھوڑ رہے ہیں کسان

ناجائز تجاوزات کرنے والے کسانوں کے نام جو پہلے غیر رجسٹرڈ کرایہ دار کے طور پر درج تھے ریونیو ریکارڈ سے بھی منسوخ کر دیے گئے۔ حلانکہ، ناجائز تجاوزات کرنے والے کسانوں نے ایئرپورٹ کی اراضی پر قبضہ نہیں چھوڑا۔ سال 2022 میں ائیرپورٹ کے جنوب کی جانب زمین پر غیر قانونی قبضے کرنے والے کسانوں کی طرف سے ہائی کورٹ میں ایک رٹ پٹیشن دائر کی گئی تھی، جس میں درخواست گزار ہریش چندر اور دیگر نے تسلیم کیا تھا کہ زمین حاصل کر لی گئی ہے۔

کسانوں نے کام میں ڈالی رکاوٹ

رٹ پٹیشن میں ہائی کورٹ کی جانب سے 12 اپریل 2023 کو حکم دیا گیا تھا کہ ائیرپورٹ کا ترقیاتی کام شروع کیا جا سکتا ہے جس میں کسی فریق کی طرف سے ترقیاتی کاموں میں مداخلت نہیں کی جائے گی۔ حکم کی تعمیل میں، ہوائی اڈے کی انتظامیہ کی طرف سے سال 2023 سے ہوائی اڈے کی جنوب کی سمت میں ترقیاتی کام کرنے کی کوشش کی گئی، جس میں عرضی گزار ہریش چندر اور دیگر غیر قانونی تجاوزات کرنے والے کسانوں کی طرف سے رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔

28 ستمبر 2024 کو ائیر پورٹ انتظامیہ کی جانب سے دوبارہ ائیر پورٹ کا ترقیاتی کام شروع کر دیا گیا جس پر درخواست گزار ہریش چندر اور دیگر غیر قانونی تجاوزات کرنے والے کسانوں نے کئی شرپسند عناصر کے ساتھ مل کر ائیر پورٹ کے ترقیاتی کام میں رکاوٹیں کھڑی کر دیں جس کی وجہ سے ائیر پورٹ کے ترقیاتی کاموں میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔ جس سے ائرپورٹ سے عوام کو فراہم کی جانے والی سہولیات متاثر ہوئی ہیں۔

اس وقت ٹرمینل 3 کی تعمیر کے بعد ہوائی اڈے کی ترقی اور توسیع کی ضرورت ہے جس کے نتیجے میں ہوائی اڈے کی جنوب کی سمت میں ترقیاتی کام کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔