Bharat Express

Lucknow Building Collapse: ٹیلی ٹیکٹر اور لائفٹ ڈیٹیکٹر نے ملبے میں دبے لوگوں کی جانکاری دی، ریسکیو کئے گئے 16 افراد

Alaya Apartment Collapse: ملبے میں دبے لوگوں کے اوپر پڑی ٹوٹی ہوئی سلیب اور پلر کے بھاری بھرکم ٹکڑوں کو ہائیڈرا کی مدد سے اٹھاکر پہلے باہر رکھا گیا۔

لکھنؤ میں عمارت منہدم ہوگئی ہے۔

Alaya Building Collapse in Lucknow: لکھنؤ میں منہدم ہوئے الایا اپارٹمنٹ میں لوگوں کو بچانے کے لئے مسیحا بن کر رات بھر این ڈی آرایف کی ٹیم لگی رہی۔ ساتھ ہی ملبے میں دبے زندہ لوگوں کی تلاش کے لئے ٹیم نے جدید ٹیلی ٹیکٹر اور لائف ڈیٹیکٹر کا سہارا لیا اور سرچ آپریشن چلایا، جس میں ابھی تک 16 لوگوں کو نکالا گیا ہے۔ اسی کے ساتھ راحت وبچاؤ کام ابھی بھی جاری ہے۔

واضح رہے کہ بچاؤ ٹیم میں لگے جوانوں نے پہلے ٹیلی ٹیکٹر ہاتھ میں لیا اور اس سے ملبے میں جہاں جگہ ملی، اندر ڈال دیا۔ اس میں ایک کیمرہ بھی لگا ہوتا ہے، جس کے ذریعہ سے ملبے کے اندر دبے لوگوں کے بارے میں پوری پوری جانکاری مل جاتی ہے۔ واضح رہے کہ اس حادثے میں سماجوادی پارٹی کے لیڈر عباس حیدر کی ماں اور بیوی کی موت ہوگئی۔ عباس حیدر نے پولیس پر الزام لگایا ہے کہ انہیں لاش لے جانے سے روکا جا رہا تھا۔

اس طرح چلائی گئی تلاشی مہم

این ڈی آرایف کے ماہرین بتاتے ہیں کہ زندہ اشخاص کی سانس ملتے ہی یہ ملبے میں پھنسے متاثرین کی لوکیشن دے کربیپ کی آواز کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کیمرے کی اسکرین پر اندر کا پورا سین بھی دکھائی دیتا ہے، جس سے لوگوں کی راحت اور بچاؤ ٹیم نے نشاندہی کرنا شروع کیا۔ این ڈی آرایف کی دوسری ٹیم لائف ڈیٹکٹر ٹائپ ون سے سرچ آپریشن میں لگی۔ اس ڈیوائس میں 6 سینسر لگے ہوتے ہیں۔ زندہ شخص کی دھڑکن سے یہ سینسر کے ذریعہ سے لوگوں کی نشاندہی کی۔

زخمیوں کو اسپتال میں کرایا گیا بھرتی

ملبے میں دبے لوگوں کے اوپر پڑی ٹوٹی ہوئی سلیب اور پلر کے بھاری بھرکم ٹکڑوں کو ہائیڈرا کی مدد سے اٹھاکر پہلے باہر رکھا گیا۔ اس کے بعد بیچ میں پھنسے لوگوں کو جوانوں نے محفوظ نکالا۔ اس طرح سے بچاؤ ٹیم نے تقریباً پانچ سے چھ لوگوں کی نشاندہی کرکے انہیں باہر نکالا۔ سبھی زخمیوں کو نکال کر فوراً ایمبولینس سے اسپتال بھیجا گیا۔

 -بھارت ایکسپریس

Also Read