لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلے کی ووٹنگ پیر 13 مئی کو ہوگی۔ اس مرحلے میں 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 96 لوک سبھا حلقوں میں ووٹنگ ہوگی۔ ان میں آندھرا پردیش کی 25، بہار کی 5، جھارکھنڈ کی 4، مدھیہ پردیش کی 8، مہاراشٹر کی 11، اڈیشہ کی 4، تلنگانہ کی 17، اتر پردیش کی 13، مغربی بنگال کی 8، جموں و کشمیر کی 1 نشستیں شامل ہیں۔ ہر جگہ ووٹنگ صبح 7 بجے شروع ہوگی اور شام 6 بجے تک جاری رہے گی۔
چوتھے مرحلے میں کل 1717 امیدوار میدان میں ہیں۔ اس مرحلے میں کئی اہم لیڈروں کی قسمت کا فیصلہ ہونا ہے۔ ان میں یوپی کے قنوج سے ایس پی لیڈر اکھلیش یادو، بہار کے بیگوسرائے سے بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیر گری راج سنگھ، اجیار پور سے بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے، مونگیر سے جے ڈی یو کے للن سنگھ، مغربی بنگال کے بہرام پور سے کانگریس کے ادھیر رنجن شامل ہیں۔ حیدرآباد، تلنگانہ سے اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اسد الدین اویسی اور آسنسول، مغربی بنگال سے ٹی ایم سی کے شتروگھن سنہا کی قسمت کا بھی فیصلہ کل ہی ہوگاچونکہ ان دونوں سیٹوں پر بھی کل ہی ووٹنگ ہوگی۔
یوسف پٹھان، مہو موئترا کا ٹسٹ بھی کل ہوگا
ان امیدواروں کے علاوہ مغربی بنگال کے بہرام پور سے ٹی ایم سی کے یوسف پٹھان، کرشن نگر سے ٹی ایم سی کے مہوا موئترا، بردھمان-درگاپور سے بی جے پی کے دلیپ گھوش اور ٹی ایم سی کے کیرتی آزاد، مہاراشٹر کے بیڑ سے بی جے پی کی پنکجا منڈے، کریم نگر سے بی جے پی لیڈر بندی سنجے شامل ہیں۔ تلنگانہ میں سکندرآباد سے بی جے پی لیڈر اور سابق مرکزی وزیر جی کشن ریڈی، جھارکھنڈ کے سنگھ بھوم سے بی جے پی کی مادھوی لتا، کھنٹی سے سابق مرکزی وزیر ارجن منڈا اور یوپی کے کھیری سے مرکزی وزیر اجے کمار مشرا کی قسمت کا بھی اس مرحلے میں فیصلہ کیا جائے گا۔
آندھرا پردیش کی 175 اسمبلی سیٹوں پر ووٹنگ
انتخابات کے چوتھے مرحلے میں تمام 25 لوک سبھا سیٹوں کے ساتھ ساتھ آندھرا پردیش کی 175 اسمبلی سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ اس کے لیے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ این ڈی اے کا یہاں ٹی ڈی پی اور جناسینا کے ساتھ اتحاد ہے۔ تقسیم کے تحت، ٹی ڈی پی نے 144 اسمبلی سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں، جب کہ بی جے پی 10 اسمبلی سیٹوں پر اور جناسینا 21 اسمبلی سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔الیکشن کمیشن نے پرامن انتخابات کے انعقاد کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے ہیں۔ مرکزی سیکورٹی فورس کی کئی کمپنیاں جگہ جگہ تعینات کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ مقامی پولیس اور پی اے سی کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔