لداخ میں سڑکوں پر کیوں نکلے لوگ ، مرکز کے زیر انتظام علاقے میں کس معاملے کو لے کر ہو رہا ہے ہنگامہ ؟
Ladakh Protest: مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ میں ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ ملک کے اس حصے میں لوگوں کو سڑکوں پر نکلتے دیکھ کر حیرت ہو رہی ہے جو عام طور پر سب سے زیادہ پرامن مانا جاتا ہے۔ تاہم، لوگ صرف سڑکوں پر احتجاج نہیں کر رہے ہیں، بلکہ ان کا ایک خاص مطالبہ ہے۔ لداخ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کو مکمل ریاست کا درجہ دیا جانا چاہئے۔ 5 اگست 2019 کو لداخ کو جموں و کشمیر سے الگ کر کے مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنا دیا گیا۔
لداخ میں ہزاروں لوگوں کے مظاہرے کے باعث بڑے پیمانے پر دکانیں بند کر دی گئی ہیں۔ اس احتجاج کی قیادت لیہہ ایپکس باڈی (LAB) اور کارگل ڈیموکریٹک الائنس (KDA) کررہے ہیں۔ احتجاج کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ سخت سردی میں بھی مرد و خواتین سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔ ایسے میں آئیے جانتے ہیں کہ لداخ میں ہونے والے احتجاج کے پیچھے اصل وجہ کیا ہے۔
کیا ہے مظاہرین کا مطالبہ؟
جب 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 اور 35A کو ہٹا دیا گیا تو ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کر دیا گیا۔ ان میں سے ایک جموں و کشمیر تھا، جو ایک اسمبلی کے ساتھ مرکز کے زیر انتظام علاقہ بن گیا۔ ساتھ ہی لداخ کو بغیر اسمبلی کے مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنا دیا گیا۔ ابتدا میں لداخ کو یونین ٹیریٹری بنائے جانے کے بعد اس میں زیادہ مظاہرے نہیں ہوئے، لیکن آہستہ آہستہ احتجاج کی آوازیں بلند ہونے لگیں، جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ حال میں بھی مظاہرے ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں- PM Narendra Modi Assam Visit: وزیر اعظم مودی نے آسام کو کامکھیا کوریڈور سمیت 11000 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا دیا تحفہ
دراصل لداخ کے لوگ کہتے ہیں کہ وہ مکمل ریاست چاہتے ہیں۔ لوگ یہاں کی بیوروکریسی سے تنگ آچکے ہیں اور مطالبہ کیا ہے کہ عوام کو اپنے نمائندوں کو منتخب کرنے کا موقع ملنا چاہیے۔ یہ تب ہی ممکن ہو گا جب ریاست ایک مکمل ریاست بن جائے گی۔ ایل اے بی اور کے ڈی اے لداخ کے دو علاقوں کی نمائندگی کرتے ہیں اور ان دنوں وہ لوگوں کو جمع کرکے مظاہرے کی قیادت کررہے ہیں۔ دونوں اگست 2021 میں اکٹھے ہوئے، تاکہ احتجاج کی آواز بلند کی جا سکے۔
-بھارت ایکسپریس