Bharat Express

Kolkata Doctor Rape Murder Case : کولکاتہ واقعہ کے ملزم کا کرایا جائے گا پولی گرافی ٹسٹ ، سی بی آئی کو عدالت سے ملی اجازت

اب پولی گرافی ٹیسٹ کروایا جائے تو یہ بھی پتہ چلے گا کہ کیا ملزم نے اکیلے ہی واردات کو انجام دیا ،یا پھر آخر اس معاملہ کی اصلیت کیا ہے ؟

آج ہوگا نیشنل ٹاسک فورس کا پہلا اجلاس، ڈاکٹرز کے تحفظ کے حوالے سے کیا جائے گا اظہار خیال

ی بی آئی کو کولکتہ عصمت دری اور قتل کیس کے ملزم سنجے رائے کا پولی گرافی ٹیسٹ کرانے کی اجازت مل گئی ہے۔ تفتیشی ایجنسی نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔ اس سے قبل ایجنسی نے ملزم کا نفسیاتی ٹیسٹ کروایا تھا۔ اب پولی گرافی ٹیسٹ کے ذریعے پتا چل سکے گا کہ آخری ملزم کتنا جھوٹ اور کتنا سچ بول رہا ہے۔ سی بی آئی ہسپتال کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش کا پولی گرافی ٹیسٹ بھی کروانا چاہتی ہے۔

سنجے رائے اس معاملے کا اہم ملزم ہے، جسے پولیس نے واقعے کے فوراً بعد گرفتار کر لیا تھا۔ اس کیس کی تحقیقات بعد میں سی بی آئی کو سونپ دی گئی جو اس معاملے میں کئی سطحوں کی تحقیقات میں مصروف ہے۔ اس سے قبل ملزم کا نفسیاتی ٹیسٹ کرایا گیا جس میں یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ ملزم ذہنی طور پر ٹھیک ہے یا نہیں۔

اب پولی گرافی ٹیسٹ کروایا جائے تو یہ بھی پتہ چلے گا کہ کیا ملزم نے اکیلے ہی واردات کو انجام دیا ،یا پھر آخر اس معاملہ کی اصلیت کیا ہے ؟

سندیپ گھوش کا پولی گرافی ٹیسٹ بھی ہو سکتا ہے۔

سی بی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ سندیپ گھوش کے بیان میں کئی تضادات پائے گئے ہیں۔ متاثرہ کے خاندان کے بیانات اور سندیپ گھوش جو آر جی کار اسپتال کے پرنسپل تھے، کے بیانات مختلف ہیں۔ سندیپ گھوش سے دوبارہ پوچھ گچھ کے بعد سی بی آئی نے ان کے کئی بیانات قلمبند کیے ہیں۔

ایجنسی کے ذرائع کی مانیں تو سی بی آئی کی ٹیم سودے پور میں متاثرہ کے گھر تمام بیانات ریکارڈ کرنے گئی تھی۔ پوچھ گچھ کے پورے عمل کی ویڈیو گرافی کی گئی ہے۔ اگلے معاملے میں سندیپ گھوش کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا اور متاثرہ کے خاندان کے بیان کی بنیاد پر جرح کی جائے گی۔ اس کے علاوہ جو بھی معلومات ابھی تک اکٹھی نہیں کی گئی ہیں یا اس میں کچھ تفاوت کا امکان ہے، اس کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔

پولی گراف ٹیسٹ، جسے عام طور پر جھوٹ پکڑنے والا ٹیسٹ بھی کہا جاتا ہے۔ اس تفتیش میں ملزم کے دل کی دھڑکن، بلڈ پریشر، سانس، جلد کی چالکتا کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے اور پتہ چلتا ہے کہ ملزم کسی معاملے میں کتنا سچ اور کتنا جھوٹ بول رہا ہے۔

یہ المناک واقعہ 9 اگست کو پیش آیا، جب کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں ایک گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری کی گئی اور پھر اسے قتل کر دیا گیا۔ متاثرہ کی لاش اگلی صبح اسپتال کے سیمینار ہال سے ملی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا کہ مقتول کے جسم پر چودہ شدید زخموں کے نشانات تھے۔ مقتولہ کی موت کے حوالے سے رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ اس کا گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا۔

کولکتہ پولیس نے لاش ملنے کے فوراً بعد ملزم سنجے رائے کو گرفتار کرلیا۔ مبینہ طور پر اسے اس عمارت میں داخل ہوتے دیکھا گیا جہاں یہ واقعہ پیش آیا تھا۔ اس معاملے پر ملک بھر کی ڈاکٹر برادری  سراپا احتجاج ہے۔ وہ ملک بھر میں مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ وہ حکومت سے ایسا آرڈیننس لانے کا مطالبہ کر رہے ہیں جس کے تحت ان کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔

 بھارت ایکسپریس