بجلی مہادیو روپ وے کی مخالفت میں اتریں کنگنا رناوت
ہماچل پردیش کی منڈی سیٹ سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت اب مرکزی حکومت کے ایک پروجیکٹ کے خلاف میدان میں آگئی ہیں۔ چھ مہینے پہلے نتن گڈکری نے ہماچل پردیش کے کولو میں کھراہل ویلی میں بجلی مہادیو روپ وے کا اعلان کیا تھا۔ لیکن اب کنگنا رناوت نے 272 کروڑ روپے کے اس پروجیکٹ کی مخالفت شروع کردی ہے۔
گاؤں والے اس منصوبے کی مخالفت کر رہے ہیں۔
دراصل کھراہل اور کاشواری وادی کے لوگ بجلی مہادیو مندر کے لیے روپ وے کو لے کر طویل عرصے سے احتجاج کر رہے ہیں۔ بجلی مہادیو روپ وے کے خلاف گاؤں کے لوگ کئی بار سڑکوں پر نکل کر احتجاج کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ روپ وے کی تعمیر سے بھگوان خوش نہیں ہیں۔ روپ وے کی تعمیر سے ان کا روزگار بری طرح متاثر ہوگا۔ اس کے ساتھ ماحول کو بھی نقصان پہنچے گا کیونکہ روپ وے کی تعمیر میں بہت سے درخت کاٹے جائیں گے۔
کنگنا رناوت نے کیا کہا؟
کنگنا رناوت نے کہا کہ میں نے اس پروجیکٹ کے حوالے سے نتن گڈکری سے ملاقات کی تھی۔ انہیں اس معاملے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ اگر ہمارے بھگوان نہیں چاہتے تو اس منصوبے کو یہیں روک دیا جائے۔ میں نتن گڈکری سے دوبارہ ملوں گی۔
نتن گڈکری نے سنگ بنیاد رکھا تھا۔
مرکزی وزیر نتن گڈکری نے ہماچل میں کلّو میں موہل نیچر پارک میں بجلی مہادیو روپ وے کا عملی طور پر سنگ بنیاد رکھا تھا۔ یہ روپ وے ڈیڑھ سال میں بننا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ اس روپ وے کی تعمیر سے ایک دن میں 36000 سیاح بجلی مہادیو پہنچیں گے اور یہاں کی سیاحت کو بھی کافی فائدہ ہوگا۔
اس روپ وے کی اہمیت کو بتاتے ہوئے دعویٰ کیا گیا کہ اس سے عقیدت مندوں کو کافی مدد ملے گی۔ فی الحال سیاحوں کو سڑک کے ذریعے بجلی مہادیو تک پہنچنے کے لیے 2 سے 3 گھنٹے کا سفر کرنا پڑتا ہے۔ لیکن روپ وے کے ذریعے سیاح صرف سات منٹ میں بجلی مہادیو تک پہنچ سکیں گے۔
ایک گھنٹے میں 1200 لوگ پہنچ جائیں گے۔
نیشنل ہائی وے لاجسٹکس مینجمنٹ لمیٹڈ کے مینیجر انیل سین نے جو کہ روپ وے کی تعمیر کا کام کر رہی ہے، نے بتایا تھا کہ بجلی مہادیو کا یہ روپ وے مونو کیبل روپ وے ہوگا اور اس میں 55 بکس لگائے جائیں گے۔ اس کی گنجائش ایک گھنٹے میں 1200 افراد کو لے جانے کی ہو گی اور بعد میں یہ صلاحیت بڑھا کر 1800 کر دی جائے گی۔
بھارت ایکسپریس۔