Bharat Express

Jamia Riots Case: جامعہ تشدد معاملہ: دہلی ہائی کورٹ سے شرجیل امام سمیت 9 ملزمین کو بڑا جھٹکا

Jamia Riots Case: دہلی ہائی کورٹ نے شرجیل امام، آصف اقبال تنہا اور صفورا زرگر سمیت 9 افراد پر آئی پی سی کی دفعہ 143, 147, 149, 186, 353, 427 کے تحت الزامات طے کرنے کے احکامات دیئے ہیں۔

دہلی فسادات کیس میں ملزمین کے خلاف سماعت شروع

دارالحکومت دہلی میں سال 2019 میں ہوئے فسادات معاملے میں شرجیل امام سمیت 9 ملزمین کو ہائی کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ نچلی عدالت نے تمام 11 ملزمین کو بری کردیا تھا، لیکن اب ہائی کورٹ نے 9 ملزمین پر الزام طے کرنے کے احکامات دیئے ہیں۔ دہلی پولیس نے ملزمین کو بری کرنے کے حکم کو ہائی کورٹ میں چیلنج دیا تھا۔

جانکاری کے مطابق، اب دہلی ہائی کورٹ سے شرجیل امام، صفورا زرگر، آصف اقبال تنہا سمیت 9 ملزمین کو جھٹکا دیا ہے۔ حالانکہ 2 ملزمین کو ہائی کورٹ سے راحت ملی ہے۔

دراصل، دہلی میں 2019 میں جامعہ تشدد ہوا تھا۔ اس الزام میں شرجیل امام سمیت 11 ملزمین پر معاملہ درج ہوا تھا۔ اس معاملے میں ساکیت کورٹ نے سبھی 11 ملزمین کو بری کردیا تھا۔ تاہم دہلی پولیس نے نچلی عدالت کے حکم کو چیلنج دیا تھا۔ اب عرضی پر دہلی ہائی کورٹ نے 9 ملزمین کے خلاف مختلف دفعات میں الزامات طے کرنے کا حکم دیا ہے۔

جانکاری کے مطابق، جسٹس سورن کانتا کی عدالت نے یہ احکامات دیئے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ پہلی نظر میں واضح ہے کہ شرجیل سمیت باقی لوگ بھیڑمیں موجود تھے۔ وہ نہ صرف دہلی پولیس مردہ آباد کے نعرے لگا رہے تھے، بلکہ بیریکیڈ کو بھی مشتعل طریقے سے ہٹانے کی کوشش کر رہے تھے۔ عدالت نے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی/احتجاج کے حق کا حوالہ دے کر امن وامان خراب کرنے یا عوامی جائیداد کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ دہلی ہائی کورٹ نے شرجیل امام، آصف اقبال تنہا اور صفورا زرگر سمیت 9 افراد پر آئی پی سی کی دفعہ 143, 147, 149, 186, 353, 427 کے تحت الزام طے کرنے کے احکامات دیئے ہیں جبکہ دو لوگوں محمد ابوذر اور محمد شعیب کو عدالت نے بری کردیا ہے۔

-بھارت ایکسپریس