ٹوئٹر کے شریک بانی جیک ڈورسی نے کہا کہ بھارت سرکار نے دی تھی دھمکی، مودی حکومت نے آخر کیا دیا جواب
Jack Dorsey, the co-founder of Twitter: ٹوئٹر کے شریک بانی جیک ڈورسی نے مودی حکومت کو لے کر کئی بڑے دعوے کیے ہیں جس کے بعد اپوزیشن مسلسل حکومت پر حملہ آور ہے۔ ڈورسی نے کہا ہے کہ کسان تحریک کے دوران حکومت ہند نے ٹویٹر پر تنقید کرنے والوں کے اکاؤنٹس کو معطل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔ اب اس معاملے میں مودی حکومت کے وزیر نے جواب دیا ہے۔ مرکزی وزیر راجیو چندر شیکھر نے جیک ڈورسی کے اس بیان کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹوئٹر نے ہر بار بھارتی قوانین کی خلاف ورزی کی۔ اس کے علاوہ انہوں نے ٹوئٹر پر ہی ہر طرح کے الزامات لگائے۔
This is an outright lie by @jack – perhaps an attempt to brush out that very dubious period of twitters history
Facts and truth@twitter undr Dorsey n his team were in repeated n continuous violations of India law. As a matter of fact they were in non-compliance with law… https://t.co/SlzmTcS3Fa
— Rajeev Chandrasekhar 🇮🇳 (@Rajeev_GoI) June 13, 2023
مرکزی وزیر نے ڈورسی کو جواب دیا
ٹویٹر پر جیک ڈورسی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے مرکزی وزیر راجیو چندر شیکھر نے کہا، “جیک ڈورسی نے جھوٹ بولا ہے۔ شاید ٹویٹر کی تاریخ کے اس انتہائی قابل اعتراض حصے کو مٹانے کی کوشش کی گئی ہے۔ ڈورسی اور ان کی ٹیم نے بار بار اور مسلسل قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔ ٹوئٹر نے 2020 سے 2022 تک بھارتی قانون کی تعمیل نہیں کی، جس کے بعد بالآخر جون 2022 میں ایسا ہی ہوا۔ اس دوران ٹوئٹر کا کوئی اہلکار جیل نہیں گیا اور نہ ہی ٹوئٹر پر پابندی لگائی گئی۔ڈورسی کے دور میں ٹوئٹر کو خودمختاری کو قبول کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ہندوستانی قانون کے مطابق۔”
قابل ذکر بات یہ ہے کہ جیک ڈورسی نے حال ہی میں ایک معروف یوٹیوب چینل کو انٹرویو دیا ہے۔ اس دوران ان سے ملک اور دنیا کے سوشل میڈیا صارفین کے بارے میں کئی سوالات کیے گئے۔ ساتھ ہی اس دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ٹویٹر پر کبھی کسی حکومت کی طرف سے دباؤ آیا؟ تو انہوں نے براہ راست بھارت کا نام لیا اور کہا کہ ایسا کئی بار ہو چکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت ہند کی طرف سے براہ راست کہا گیا ہے کہ ٹویٹر پر حکومت کے خلاف پوسٹ کرنے والوں کا اکاؤنٹ بلاک کر دیا جائے۔ بصورت دیگر ان کے ملازمین کے گھروں پر چھاپے مارے جائیں گے۔ ساتھ ہی حکومت نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر ہدایات پر عمل نہیں کیا گیا تو دفتر بند کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں حیران ہوں کہ یہ سب ہندوستان جیسے جمہوری ملک میں ہوا۔