Bharat Express

Inflation Rate: تھوک مہنگائی 5.85 فیصد کی 21 ماہ کی کم ترین سطح پر، سیتارمن نے دیا پی ایم کو کریڈٹ

وزارت خزانہ نے بدھ کو کہا، “نومبر 2022 میں مہنگائی کی شرح میں کمی، بنیادی طور پرگزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے خوراک، دھاتوں، ٹیکسٹائل، کیمیکل، کیمیکل مصنوعات، کاغذ اور کاغذی مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہے۔ “

تھوک مہنگائی 5.85 فیصد کی 21 ماہ کی کم ترین سطح پر، سیتارمن نے دیا پی ایم کو کریڈٹ

Inflation Rate: ہول سیل پرائس انڈیکس (WPI) پر مبنی افراط زر نومبر میں 5.85 فیصد کی 21 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گیا۔ اس کی بڑی وجہ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کمی ہے۔ WPI افراط زر میں کمی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے لوک سبھا میں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی وقتاً فوقتاً مداخلتوں کی وجہ سے اس میں کمی آئی ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ہول سیل پرائس انڈیکس پر مبنی افراط زر گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 14.87 فیصد رہا۔ اکتوبر 2022 میں تھوک مہنگائی 8.39 فیصد رہی، جب کہ نومبر میں WPI افراط زر کم ہو کر 5.85 فیصد پر آ گیا ہے۔

نومبر 2022 میں کھانے پینے کی اشیاء اور تیار شدہ سامان اور ایندھن کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے WPI افراط زر کی شرح میں کمی آئی۔ نومبر میں اشیائے خوردونوش کی افراط زر 1.07 فیصد رہی جو پچھلے مہینے میں 8.33 فیصد تھی۔

وزارت خزانہ نے بدھ کو کہا، “نومبر 2022 میں مہنگائی کی شرح میں کمی، بنیادی طور پرگزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے خوراک، دھاتوں، ٹیکسٹائل، کیمیکل، کیمیکل مصنوعات، کاغذ اور کاغذی مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہے۔ “

کیا رہی ہول سیل مہنگائی میں کمی کی وجہ ؟

نومبر کے مہینے میں تھوک مہنگائی کی شرح میں کمی کی بڑی وجہ خوراک، ایندھن اور تیار شدہ اشیا کی قیمتوں میں نرمی رہی ہے۔ مرکزی وزارت تجارت اور صنعت نے بدھ کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ نومبر 2022 کے دوران کھانے پینے کی اشیاء، بنیادی دھاتیں، ٹیکسٹائل، کیمیکل اور کیمیائی مصنوعات، کاغذ اور کاغذی مصنوعات کی قیمتیں گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلےکم ہوئی ہیں۔ جو کہ مہنگائی کی شرح میں کمی کی بنیادی وجہ ہے۔

نومبر 2022 میں اشیائے خوردونوش کی افراط زر کی شرح 1.07 فیصد تھی جو اس کے پچھلے مہینے کے دوران 8.33 فیصد تھی۔ نومبر 2022 کے دوران سبزیوں کی قیمتوں میں 20.08 فیصد کی کمی دیکھی گئی، جب کہ اکتوبر کے مہینے میں اس میں 17.61 فیصد اضافہ ہوا تھا۔ ایندھن اور بجلی کی باسکیٹ میں مہنگائی نومبر میں 17.35 فیصد رہی، جب کہ تیار شدہ مصنوعات میں یہ 3.59 فیصد تھی۔

-بھارت ایکسپریس