پمبن برج۔ (فوٹو۔ اے این آئی)
نئی دہلی: ترقی کی راہ پر گامزن انڈین ریلوے اب نئے تعمیر شدہ پمبن برج کے ساتھ انجینئرنگ کے کمال کی ایک بہترین مثال پیش کرنے کے لیے تیار ہے۔ انڈین ریلوے کا عوامی ادارہ ریل وکاس نگم لمیٹڈ کے ذریعہ تعمیر کردہ سب سے مشہور ڈھانچے میں سے ایک پمبن برج سرزمین ہندوستان کے شہر منڈپم کو پمبن جزیرے اور رامیشورم سے جوڑتا ہے۔
نئے پل میں 18.3 میٹر کے 100 اسپین اور 63 میٹر کا نیوی گیشن اسپین ہے۔ یہ موجودہ پل سے 3.0 میٹر اونچا ہوگا اور سطح سمندر سے 22.0 میٹر کی بلندی پر نیویگیشنل ایئر کلیئرنس ہوگا۔
کاؤنٹر ویٹ میکانزم
خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے، ریل وکاس نگم لمیٹڈ (RVNL) کے الیکٹریکل انجینئر ایم دنیش نے کہا کہ موجودہ دستی آپریشن اور کنٹرول کے مقابلے، نئے پل میں الیکٹرو مکینیکل کنٹرول سسٹم ہے، جو ٹرین کنٹرول سسٹم کے ساتھ آپس میں جڑا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ پل کو چلانے کے لیے کاؤنٹر ویٹ میکنزم نصب کیا گیا ہے جس سے بجلی کم خرچ ہوتی ہے۔ اگر کوئی جہاز پل کے نیچے سے گزرنا چاہے تو اسے میری ٹائم ڈیپارٹمنٹ سے رابطہ کرنا ہو گا۔ پھر، محکمہ ریلوے کے ساتھ رابطہ قائم کرے گا اور اجازت لے گا ہے۔ کسی بھی جہاز کو گزرنے کی اجازت دینے کے لیے ٹرین آپریشن تقریباً دو گھنٹے کے لیے روکنا پڑے گا۔
نیا پل 3 میٹر اونچا
ان کا مزید کہنا تھا کہ نیا پل موجودہ پل سے 3.0 میٹر اونچا ہے اور سطح سمندر سے 22.0 میٹر کی بلندی پر نیویگیشنل ایئر کلیئرنس رکھتا ہے۔ ریلوے بورڈ کے انفارمیشن اینڈ پبلیکیشنز کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر دلیپ کمار نے کہا کہ پرانا پمبن پل 24 فروری 1914 کو شروع کیا گیا تھا۔ اب وقت آگیا ہے کہ نئی ٹیکنالوجی کے ساتھ آگے بڑھیں۔ یہ پل رامیشورم جزیرے کو زمین سے جوڑے گا۔
535 کروڑ روپے کی لاگت
جہازوں کی نقل و حرکت کے لیے نئے پل کے آپریشن کی ٹیکنالوجی کا حوالہ دیتے ہوئے کمار نے کہا کہ ورٹِکل لفٹ کی وجہ سے 63 میٹر کی پوری افقی چوڑائی نیویگیشن کے لیے دستیاب ہوگی۔
یہ بتانا ضروری ہے کہ اس پل کو ریل وکاس نگم لمیٹڈ (RVNL) نے 535 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا ہے۔ یہ پل ہندوستانی ریلوے کو تیز رفتاری سے ٹرینیں چلانے کی اجازت دے گا۔ اس سے سرزمین ہند اور رامیشورم جزیرے کے درمیان ٹریفک میں بھی اضافہ ہوگا۔
بھارت ایکسپریس۔